• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

انضمام الحق پر بیٹے کی سلیکشن کیلئے اثرورسوخ استعمال کرنے کا الزام

شائع September 13, 2018 اپ ڈیٹ September 17, 2018

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو جونئیر ٹیم منتخب کروانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا، تاہم ان کی جانب سے اس الزام کی تردید کردی گئی۔

پاکستان کرکٹ میں اپنے بیٹوں یا رشتہ داروں کو قومی ٹیم میں منتخب کروانے کے لیے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کی جانب سے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کے تنازعات سامنے آتے رہتے ہیں۔

تاہم اس مرتبہ ایک سابق کپتان کی جانب سے اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے بیٹے کو ٹیم میں شامل کروانے کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں سینئر ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق اور چیف سلیکٹر جوئیر ٹیم باسط علی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

سابق چیف سلیکٹر عبدالقادر نے تنازع کو اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ’مجھے باسط علی نے بتایا کہ انہیں انضمام الحق نے اپنے بیٹے ابتسام الحق کو قومی جونیئر ٹیم میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی‘۔

مزید پڑھیں: انضمام اور مشتاق کی بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات

تاہم انضمام الحق اور باسط علی کی جانب سے عبدالقادر کے الزامات کی تردید کی گئی جبکہ انضمام الحق کے درینہ دوست محمد یوسف نے بھی ان کی حمایت میں بات کی۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انضمام الحق نے چیئرمین پی سی بی احسانی مانی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کروائیں اور اگر وہ اس میں قصوروار ہوتے ہیں تو انہیں سزا دی جائے۔

خیال رہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نومنتخب چیئرمین پی سی بی سے آج لاہور میں ہی ملاقات کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ وہ ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے چیئرمین کے آتے ہی پی سی بی میں اکھاڑ پچھاڑ شروع

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں یہ ریکارڈ کے لیے بتادوں کہ میں نے جونئیر سلیکشن کمیٹی کے کسی بھی رکن سے رابطہ نہیں کیا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اور اس معاملے کو چیئرمین پی سی بی کے سامنے بھی اٹھائیں گے اور درخواست کریں گے کہ اس معاملے میں تحقیقات ہونی چاہیئں۔

چیف سلیکٹر جونیئر ٹیم باسط علی نے بھی ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چیئرمین پی سی بی سے درخواست کریں گے کہ جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کی سزا کو یقینی بنانے کے لیے اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔

ریکارڈ ساز ٹیسٹ بیٹسمین محمد یوسف نے بھی الزامات کی انکوائری کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحقیقات ثابت کردے گی کہ انضمام الحق ٹھیک بول رہے تھے۔

خیال رہے کہ انضمام الحق کو اپنے بھتیجے امام الحق کی قومی کرکٹ ٹیم میں سلکیشن پر تنقید کا سامنا تھا، تاہم امام الحق نے میدان میں کارکردگی دکھا کر اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو غلط ثابت کیا۔


یہ خبر 13 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024