• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین سے دل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

شائع February 4, 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کووڈ 19 سے بہت زیادہ بیمار افراد میں کورونا وائرس سے دل کے خلیات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ سے بہت زیادہ بیمار افراد میں یہ وائرس دل کے وسکیولر خلیات کو متاثر کیے بغیر انہیں انفلیمٹری سیلز میں بدل سکتا ہے۔

اس تحقیق میں جائزہ لیا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے دل کے خلیات پر کیس اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ اس بیماری سے دل کے پٹھوں کے نقصان کو مریضوں میں دیکھا گیا تھا۔

اب تک یہ اضح نہیں تھا کہ دل کے خلیات وائرس سے متاثر ہوتے ہیں یا مدافعتی نظام کے شدید ردعمل سے پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

اس مقصد کے لیے لیبارٹری میں انسانی دل کے ان خلیات پر وائرس کی مختلف اقسام سے تجربات کیے گئے جو خون کی چھوٹی شریانوں میں ہوتے ہیں اور دریافت کیا کہ وائرس ان خلیات کو متاثر نہیں کرتا۔

اس دریافت کے بعد دوسرے تجربے میں ان خلیات میں وائرس کے بغیر اسپائیک پروٹین کو آزمایا اور دریافت ہوا کہ ان سے خلیات اپنے ساتھی خلیات سے رابطہ کرنے سے قاصر ہوگئے اور ورم کا عمل شروع ہوگیا۔

اس سے عندیہ ملا کہ اسپائیک پروٹین انسانی دل کے خلیات کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

اسی طرح تحقیق ٹیم نے کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کو کووڈ 19 سے حاصل کیے گئے نمونوں میں دریافت کیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ اسپائیک پروٹین کے ذرات خون کی گردش کے ذریعے نظام تنفس سے سفر کرکے جسم میں پھیلتے ہیں اور جان لیوا نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ pericytes دل کے اہم ترین خلیات ہیں جن کا کردار عضو کی ساخت کو برقرار رکھنا ہوتا ہے مگر وہ دیگر خلیات سے رابطے میں رہ کر کسی ہارٹ اٹیک کے بعد صحت بحال کرنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ اساپئیک پروٹین خلیات کے درمیان رابطہ روک دیتا ہے اور pericytes کو ورم والے خلیات میں بدل دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ننھی شریانوں میں پیچیدگیاں کووڈ سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد میں عام ہوتی ہیں اور جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں، کیونکہ دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے یا ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اسی طرح ایسے افراد جن میں امراض قلب تشکیل پانے کا عمل متحرک ہوتا ہے ان کا کووڈ 19 سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے کلینکل سائنس میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024