• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اسحٰق ڈار خوشی سے آئیں، وزارت رہے یا نہیں کوئی مسئلہ نہیں، مفتاح اسمٰعیل

شائع June 28, 2022
مفتاح اسمٰعیل نے دعویٰ کیا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی — فوٹو: ڈان نیوز
مفتاح اسمٰعیل نے دعویٰ کیا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ ان کی وزارت رہے یا نہیں اس سے انہیں کوئی مسئلہ نہیں، اسحٰق ڈار معاشی ٹیم کا حصہ ہیں اور وہ اگر آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو وِد عادل شاہزیب‘ میں بات کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار کے واپس آنے سے مجھے کوئی غم نہیں، معیشت سے متعلق تمام فیصلوں میں اسحٰق ڈار کی رائے بھی شامل ہوتی ہے، میری وزارت رہے یا نہ رہے اس سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی لیکن جولائی کے پہلے 15 دنوں تک عوام کو لوڈشیڈنگ برداشت کرنا ہوگی۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے تاہم ایندھن مہنگا ہونے کی وجہ سے بڑے صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنی پڑے گی۔

ان کا کہنا تھا قطر سے ہم نے چار کارگوز لینے کی بات کی ہے لیکن قطر خود گیس بندش کا شکار ہے، روس اگر تیل دینے کو تیار ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہم روس پر زبردستی نہیں کر سکتے کہ وہ ہمیں تیل مہیا کرے، جب تک عالمی مارکیٹ میں تیل کی قدر میں کمی نہیں آئے گی روپے پر دباؤ برقرار رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار کی جولائی کے تیسرے ہفتے میں وطن واپسی کا امکان

بجٹ کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال ہم نے عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے، 50 ہزار روپے آمدنی والے افراد پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا، ایک لاکھ تنخواہ والے افراد پر ہم نے ایک ہزار 250 روپے ٹیکس لگایا جبکہ پی ٹی آئی نے ڈھائی ہزار روپے ٹیکس لگایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دو لاکھ روپے آمدنی والے افراد پر 13 ہزار 750 روپے ٹیکس عائد کیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے دور میں 15 ہزار روپے ٹیکس تھا، ڈھائی لاکھ روپے تنخواہ والے افراد پر 23 ہزار 750 روپے ٹیکس عائد کیا ہے۔

مفتاح اسمٰعیل نے تسلیم کیا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی ہے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کے آنے کے بعد چینی، آٹا، گھی سستا ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی اور شہباز شریف کے بیٹوں کی شوگر ملز پر ٹیکس بڑھایا، رواں سال وہ خود 20 کروڑ روپے ٹیکس دینے کو تیار ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے جبکہ نیب اور ترقی ایک ساتھ نہیں ہوسکتی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024