• KHI: Asr 4:41pm Maghrib 6:21pm
  • LHR: Asr 4:09pm Maghrib 5:50pm
  • ISB: Asr 4:13pm Maghrib 5:55pm
  • KHI: Asr 4:41pm Maghrib 6:21pm
  • LHR: Asr 4:09pm Maghrib 5:50pm
  • ISB: Asr 4:13pm Maghrib 5:55pm

نریندر مودی کی بھارت میں عدم برداشت کی تردید

شائع June 24, 2023
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا آئین، ہماری حکومت اور ہم نے ثابت کیا ہے کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے— فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا آئین، ہماری حکومت اور ہم نے ثابت کیا ہے کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے— فوٹو: اے ایف پی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کی تردید کی ہے حالانکہ بدسلوکی کے واقعات بڑھنے اطلاعات ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران انسانی حقوق اور دیگر جمہوری اقدار پر بات کی۔

پریس کانفرنس کے دوران ان سے سوال پوچھا گیا کہ آپ اپنے ملک میں مسلمانوں و دیگر اقلیتوں کے حقوق بہتر کرنے اور آزادی اظہار کے لیے کیا اقدامات اٹھائیں گے، جس پر نریندر مودی نے کہا کہ اس کو بہتر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا آئین، ہماری حکومت اور ہم نے ثابت کیا ہے کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے، جب میں ڈیلیور کی بات کرتا ہوں تو (میری حکومت میں) ذات، مذہب، صنف، اور کسی امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

انڈین امریکن مسلم کونسل کے ڈائریکٹر اور احتجاج کرنے والے اجیت ساہی نے کہا کہ یہ سب پر عیاں ہے کہ بھارت میں حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جمعرات کو سیکڑوں مظاہرین وائٹ ہاؤس کے قریب جمع ہوئے، نریندر مودر کو سوچنا چاہیے کہ پریس بریفینگ کے دوران ان سے اس حوالے سے پہلا سوال کیوں پوچھا گیا۔

بھارت میں اقلیتوں پر حملوں کی رپورٹس پر نظر رکھنے والے گروپ ہندوتوا واچ کے بانی رقیب حمید نائیک نے کہا کہ نریندر مودی کا تبصرہ (ان کی حکومت کی جانب سے کوئی مذہبی امتیاز نہیں) مکمل جھوٹ ہے، بھارت مذہبی اقلیتوں کے لیے بلیک ہول بن چکا ہے۔

نریندر مودی نے واشنگٹن میں امریکی اور بھارتی ٹیکنالوجی کمپنیز کے چیف ایگزیکٹیو سے بھی ملاقات کی، ریاستی دورے کا آخری دن خلا، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت دیگر شعبوں میں امریکا-بھارت گہرے تعاون کے وعدے کیے گئے، ایپل کے ٹم کک، گوگل کے سندر پچائی اور مائیکرو سافٹ کے ستیہ نڈیلا امریکی صدر جو بائیڈن اور نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔

کارٹون

کارٹون : 28 ستمبر 2024
کارٹون : 27 ستمبر 2024