• KHI: Asr 4:41pm Maghrib 6:21pm
  • LHR: Asr 4:09pm Maghrib 5:50pm
  • ISB: Asr 4:13pm Maghrib 5:55pm
  • KHI: Asr 4:41pm Maghrib 6:21pm
  • LHR: Asr 4:09pm Maghrib 5:50pm
  • ISB: Asr 4:13pm Maghrib 5:55pm

کوئی شک نہیں، نواز شریف کیلئے ماحول بنایا جا رہا ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر

شائع December 22, 2023
— فوٹو: ڈان نیوز / نادر گرامانی
— فوٹو: ڈان نیوز / نادر گرامانی

پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے لیے ماحول بنایا جا رہا ہے، اور ان کے لاڈلا ہونے کا تاثر موجود ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ تمام جماعتیں اسٹیبلشمنٹ سے لیول پلینگ فیلڈ کا مطالبہ کر رہی ہیں، ادارے نیوٹرل نہیں ہیں، اس لیے ان سے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس وقت گیٹ نمبر چار کے اندر نظر آ رہے ہیں، جو گیٹ نمبر چار سے اندر چلا گیا وہ بڑا خوش ہوتا ہے، جس کو گیٹ نمبر چار سے اندر جانے کی اجازت نہیں ملتی وہ ماتم کرتا ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی شمولیت کے بعد کیک کا کچھ حصہ پیپلزپارٹی کو بھی ملے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف کے لیے ماحول بنایا جا رہا ہے، اور نواز شریف کے لاڈلہ ہونے کا تاثر موجود ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو احساس ہے کہ لاڈلے کا ٹیگ انہیں نقصان پہنچا رہا ہے، پنجاب انتظامیہ اور باقی سارے نظام کا جھکاؤ نواز شریف کی طرف ہے۔

تمام جماعتوں نے کیسز، دباؤ سے نجات کیلئے جنرل (ر) باجوہ کو توسیع دی

سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں نے کیسز اور دباؤ سے نجات حاصل کرنے کے لیے جنرل (ر) باجوہ کو توسیع دی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اُس وقت پارٹیوں کے اندر سے آواز اٹھی تھی کہ ہم جنرل (ر) باجوہ کو توسیع دینے کا فیصلہ ٹھیک نہیں کر رہے، لیکن پھر سیاسی قائدین کا فیصلہ تھا کہ توسیع دینی ہے اور وہ فیصلہ سب کو ماننا پڑا۔

میزبان نے ان سے سوال پوچھا کہ جنرل (ر) باجوہ کو توسیع کن شرائط پر دی، کیا فائدہ حاصل ہوا؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے اوپر دباؤ تھا، اس وقت پوری اپوزیشن جیلوں میں پڑی ہوئی تھی، سیاسی جماعتوں نے سوچا ہوگا کہ پریشر کو ختم کرنے کے لیے جذبہ خیر سگالی دکھائیں۔

تفصیلی پروگرام آج شام 7 بجے ڈان نیوز پر نشر ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 28 ستمبر 2024
کارٹون : 27 ستمبر 2024