ٹرمپ پر حملہ، امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل مستعفی
امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کو روکنے میں سیکرٹ سروس کی ناکامی کا اعتراف کرنے کے ایک دن بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی میں ایک 20 سالہ مسلح شخص کی سابق ریپبلکن صدر اور اسی عہدے کے لیے دوبارہ امیدوار کو زخمی کر دیا تھا جس کے بعد سے ڈیموکریٹس اور ریپبلیکن دونوں اراکین نے کمبرلی چیٹل کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ کام کم از کم ایک ہفتہ پہلے کرنا چاہیے تھا، مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ انہوں نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کے مطالبے کو اہمیت دی۔
کمبرلی چیٹل کو کانگریس کی ایک کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی تھیں اور اعتراف کیا تھا کہ ٹرمپ پر حملہ سیکرٹ سروس کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے اسے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران خفیہ سروس کی سب سے اہم آپریشنل ناکامی قرار دیا تھا۔
انتخابی مہم میں ڈونلڈ ٹرمپ کے تقریر شروع کرنے کے چند منٹ بعد مسلح شخص نے سابق صدر پر گولی چلائی تھی جس سے وہ معمولی زخمی ہوئے تھے اور اس کے گولی چلانے کے محض چند سیکنڈ بعد ہی قریبی عمارت کی چھت پر بیٹھے ہوئے سیکرٹ سروس کے اسنائپر نے اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
تفتیش کاروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ نوجوان نے اکیلے یہ کام کیا تھا اور وہ کسی مضبوط نظریاتی یا سیاسی نظریات کے زیر اثر نہیں تھا۔
ریلی میں فائرنگ سے دو شرکا شدید زخمی ہو گئے جبکہ پنسلوینیا کا 50 سالہ فائر فائٹر کوری کمپریٹور گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا۔
کمبرلی چیٹل نے 27سال تک سیکرٹ سروس ایجنٹ کے طور پر خدمات انجام دی تھیں اور 2021 میں پیپسی کی شمالی امریکا میں سیکیورٹی کی سربراہی کے لیے وہاں سے چلی گئی تھیں لیکن 2022 میں صدر جو بائیڈن نے انہیں سیکرٹ سروس کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔