• KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm
  • KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm

پیپلز پارٹی کا حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرکے نئے انتخابات کرانے کا مشورہ

شائع August 4, 2024
سیکریٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئر بخاری۔ فائل فوٹو
سیکریٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئر بخاری۔ فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹینز (پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ اگر حکومت کو خطرہ ہے تو اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کرالیں۔

ڈان نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ اگر حکومت کو کوئی خطرہ ہے تو ہم سے شیئر کیوں نہیں کیا، پارلیمنٹ میں حکومت کو مضبوط کرنےکو تیار ہیں مگر وہ ڈیلیور تو کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو خطرہ ہے تو اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کرالیں، صدر مملکت آصف علی زرداری بارہا کہہ چکے ہیں کہ بیٹھ کر بات کرتے ہیں، اگر سسٹم ڈی ریل ہو گیا تو نقصان ملک کا ہوگا۔

نیئر حسین بخاری نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان قابل اعتبار نہیں ہیں، ایک دن کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنےکو تیار ہیں اور پھر اگلے دن کچھ اور کہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو تحفظات کے ساتھ قبول کیا، پیپلز پارٹی کو منصوبے کے تحت کچھ نشستیں نہیں دی گئیں۔

چند روز قبل، ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت سے مایوس ہوچکی ہے

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا تو پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں نے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ حکومت نے پی ٹی آئی پر بطور سیاسی جماعت پابندی عائد کرنے اور آرٹیکل 6 کے تحت اس کے رہنماؤں کے خلاف ٹرائل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم، حکومت کی اہم اتحادی جماعت پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی پر بطور سیاسی جماعت پابندی عائد کرنے کے حکومتی اقدام کی مخالفت کرنے والے پارٹی کے کچھ رہنماوں کے بیانات کو ان کی ’ذاتی‘ رائے قرار دیا تھا۔

نیئر حسین بخاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری جماعت حکومت کی اتحادی ہے اور پارٹی وفاقی کابینہ کے فیصلوں کو سپورٹ کرتی ہے، جب کہ پارٹی میں کسی مخصوص معاملے پر اختلاف رائے ہے تو یہ ارکان کی ذاتی رائے ہے، ان اراکین کی رائے کا پارٹی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 30 دسمبر 2024
کارٹون : 29 دسمبر 2024