رواں سال 104 صحافی قتل کیے گئے، نصف سے زائد غزہ سے تھے، آئی ایف جے
رواں سال دنیا بھر میں صحافیوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوا جس میں 104 صحافیوں کو قتل کیا گیا جن میں سے نصف سے زائد کا تعلق غزہ سے تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ (آئی ایف جے ) کے جنرل سیکریٹری انتھونی بلنگر نے کہا ہے کہ 2024 میں صحافیوں کی اموات 2023 میں ہونے والی 129 اموات سے کم رہی ہیں لیکن پھر بھی یہ ریکارڈ پر ’بدترین سالوں میں سے ایک‘ ہے۔
پریس گروپ کی جانب سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 55 فلسطینی میڈیا ورکرز شہید ہوئے۔
فیڈریشن کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 138 فلسطینی صحافی شہید ہو چکے ہیں۔
بیلنگر نے دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہونے والے قتل عام کی مذمت کی، انہوں نے کہا کہ غزہ میں ’بہت سے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا‘ جبکہ دیگر نے لڑائی میں خود کو ’غلط جگہ، غلط وقت پر‘ پایا۔
مشرق وسطیٰ کے بعد صحافیوں کے لیے دوسرا سب سے خطرناک خطہ ایشیا رہا، جہاں 20 صحافی قتل کیے گئے جن میں سے 6 پاکستان ، 5 بنگلہ دیش میں اور 3 بھارت میں مارے گئے۔
یورپ میں یوکرین کی جنگ میں 2024 میں 4 صحافی ہلاک ہوئے۔
دریں اثنا، آئی ایف جے نے بتایا ہے کہ رواں دنیا بھر میں 520 صحافیوں کو قید و بند کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ سال قید کا سامنا کرنے والے 427 صحافیوں کے مقابلے میں یہ تیز ترین اضافہ ہے۔
صحافیوں کو پابند سلاسل کرنے میں چین سرفہرست رہا جس نے ہانگ کانگ سمیت ملک بھر میں 135 صحافیوں کو حراست میں لیا۔
آئی ایف جے کی جانب سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد عام طور پر رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، جس کی وجہ گنتی کے مختلف طریقوں کی وجہ سے ہے۔
صحافیوں کی اموات سے متعلق آئی ایف جے کے اعداد و شمار رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے، جس کی وجہ گنتی کا مختلف طریقہ کار ہے ۔
2023 میں رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے کہا تھا کہ 54 صحافی اور ان کے 2 معاونین اپنے کام کے دوران مارے گئے۔ این جی او اس ہفتے کے آخر میں 2024 کے اپنے اعداد و شمار شائع کرے گی۔