• KHI: Fajr 5:46am Sunrise 7:07am
  • LHR: Fajr 5:26am Sunrise 6:53am
  • ISB: Fajr 5:34am Sunrise 7:03am
  • KHI: Fajr 5:46am Sunrise 7:07am
  • LHR: Fajr 5:26am Sunrise 6:53am
  • ISB: Fajr 5:34am Sunrise 7:03am

سوڈان: فوج اور مخالف ملیشیا کے حملوں میں 176 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی

شائع December 11, 2024
سوڈان میں فوج مخالف ملیشیا کی شیلنگ سے تباہ ہونے والی بس — فوٹو: اے ایف پی
سوڈان میں فوج مخالف ملیشیا کی شیلنگ سے تباہ ہونے والی بس — فوٹو: اے ایف پی

سوڈان میں 2 روز کے دوران فوج اور اس کی مخالف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملوں میں کم از کم 176 افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے علاقے اومدرمان میں منگل کے روز نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے دستوں کی گولہ باری میں کم از کم 65 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے، یہ حملہ شمالی دارفور کے قصبے کبکابیہ کے ایک بازار پر فوج کے فضائی حملے کے ایک دن بعد ہوا ہے، اس بازار پر حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

خرطوم کے گورنر احمد عثمان حمزہ کا کہنا ہے کہ مسافر بس پر ایک ہی شیل لگنے سے اس میں سوار تمام افراد ہلاک اور 22 افراد کے جسم کے ٹکڑے ہوگئے، انہوں نے حملے کی وجہ نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی ’دہشت گرد ملیشیا‘ کو قرار دیا جو اپریل 2023 سے فوج کے ساتھ جنگ کر رہی ہے۔

دارفور کی نصف آبادی بے گھر

تنازعات کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے والے وکلا کے گروپ نے کہا ہے کہ فضائی حملہ قصبے کے ہفتہ وار بازار کے دن ہوا، جہاں آس پاس کے مختلف دیہات کے رہائشی خریداری کے لیے جمع تھے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں زخمی ہوئے۔

وکلا نے یہ بھی بتایا کہ 26 نومبر کو ریاست نارتھ کوردوفان میں ایک ڈرون پھٹنے سے 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

سول سوسائٹی کے گروپ دارفور جنرل کوآرڈینیشن برائے بے گھر اور پناہ گزین کیمپس کے مطابق ’شمالی دارفور میں قحط زدہ زمزم کے نقل مکانی کرنے والے کیمپ میں منگل کو نیم فوجی گولہ باری سے 5 افراد ہلاک ہوئے‘، جولائی میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ رپورٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ ریاست کے دارالحکومت الفاشر اور آس پاس کے علاقے میں آر ایس ایف کے مہینوں کے محاصرے کے بعد کیمپ میں قحط پڑگیا تھا۔

حالیہ مہینوں کی بد ترین لڑائی

فوج اور آر ایس ایف کے درمیان 20 ماہ سے جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور ایک کروڑ 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں، اسے اقوام متحدہ نے حالیہ تاریخ کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔

اس جنگ نے خرطوم کو بھی تقریباً تباہ کر دیا ہے، جس پر دونوں فریق دعویٰ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

دریائے نیل کے اس پار دارالحکومت کے جڑواں شہر اومدرمان کا زیادہ تر حصہ فوج کے کنٹرول میں ہے جبکہ آر ایس ایف نے مشرق میں خرطوم شمال (بہری) پر قبضہ کر رکھا ہے۔

رہائشیوں نے دریا کے اس پار مسلسل گولہ باری کی اطلاع دی ہے، جس میں دونوں کناروں پر بم اور چھرے باقاعدگی سے گھروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

منگل کے روز عینی شاہدین نے بتایا کہ توپ خانے نے اومدرمان کو کئی محاذوں سے نشانہ بنایا۔

مسافر بس پر گولہ باری کے ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ’ہم نے گزشتہ 6 ماہ میں اتنی شدید بمباری نہیں دیکھی۔‘

شمالی اومدرمان میں وادی سیدنا فوجی اڈے سے مغربی اومدرمان میں آر ایس ایف کے ٹھکانوں اور بہری کے علاقے میں دریا کے اس پار گولہ باری کی اطلاع ملی ہے۔

فوج اس وقت دارالحکومت کے کچھ حصوں کے ساتھ ساتھ ملک کے شمال اور مشرق پر بھی کنٹرول رکھتی ہے، آر ایس ایف نے دارفور کے تقریباً پورے مغربی علاقے، جنوبی کوردوفان کے علاقے اور وسطی سوڈان کے زیادہ تر حصوں پر قبضہ کر لیا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 12 دسمبر 2024
کارٹون : 11 دسمبر 2024