کابل میں دھماکا، افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمٰن حقانی جاں بحق
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک دھماکے کے نتیجے میں طالبان حکومت کے وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمٰن حقانی جاں بحق ہوگئے، وہ حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو میں ان کے بھتیجے انس حقانی نے تصدیق کی کہ کابل میں وزارت مہاجرین کے دفتر میں دھماکا ہوا، جس میں خلیل الرحمٰن حقانی چل بسے۔
طالبان کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ خلیل الرحمٰن حقانی کو کالعدم تنظیم داعش نے ہلاک کیا ہے تاہم تنظیم نے فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
انس حقانی کا کہنا تھا کہ ’ ہم نے ایک بہادر شخص کو کھویا ہے، ہم انہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔’
ایک سرکاری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ بدقسمتی سے وزارت مہاجرین میں ایک دھماکا ہوا اور وزیر خلیل الرحمٰن حقانی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ جاں بحق ہوگئے۔
خلیل الرحمٰن حقانی، حقانی نیٹ ورک کی بنیاد رکھنے والے جلال الدین حقانی کے بھائی تھے، حقانی نیٹ ورک طالبان کی 2 دہائیوں کی شورش کے دوران سب سے زیادہ پرتشدد حملوں کا ذمہ دار تھا۔
خلیل الرحمٰن حقانی 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے تھے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وہ حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے، جن پر 20 سالہ جنگ کے دوران بڑے حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ادھر نائب وزیر و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ایکس’ پر ایک پوسٹ میں خلیل الرحمٰن حقانی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، واقعے کے حوالے سے افغانستان کی عبوری حکومت سے رابطے میں ہیں۔’