سیف علی خان کے حملہ آور کی گرفتاری کی خبر جھوٹی نکلی، ملزم تاحال مفرور
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی پولیس نے واضح کیا ہے کہ بولی وڈ اسٹار سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا، ایک روز قبل تھانے پر پیش ہونے والے شخص کا تعلق مذکورہ کیس سے نہیں۔
ایک روز قبل بھارتی میڈیا نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے سیف علی خان پر چاقو کے وار کرنے والے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔
تاہم اب پولیس نے واضح کیا ہے کہ ایک روز قبل تھانے پر بلائے گئے اور زیر تفتیش رہنے والے شخص کا تعلق سیف علی خان پر حملے کے کیس سے نہیں۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ نے سینیئر پولیس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 17 جنوری کو تھانے میں پیش ہونے والے شخص کا تعلق سیف علی خان کے کیس سے نہیں، مذکورہ شخص کو شک کی بنیاد پر بلایا گیا تھا اور تفتیش کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ ابھی تک سیف علی خان کے حملے میں ملوث ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے 15 سے 20 ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ایک روز قبل تھانے پر پیش ہونے والے شخص کی شکل سی سی ٹی وی میں نظر آنے والے ملزم سے ملتی جلتی تھی، اسی وجہ سے اسے تفتیش کے لیے بلایا گیا تھا لیکن مذکورہ شخص کا تعلق سیف علی خان پر حملے سے نہیں۔
سیف علی خان پر حملے کو تین دن گزر چکے ہیں لیکن تاحال پولیس ان پر حملہ کرنے والے ملزم کو سراغ لگانے میں ناکام ہے اور پولیس کو کوئی بھی کامیابی نہیں مل سکی۔
سیف علی خان پر 16 جنوری کو رات دیر گئے گھر میں گھس کر چاقو سے نشانہ بنایا گیا تھا، ان پر چاقو کے 6 وار کیے گئے تھے، جس میں سے دو وار ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب کیے گئے۔
بولی وڈ اسٹار کو ایمرجنسی میں ہسپتال لایا گیا تھا، جہاں ان کا آپریشن کیا گیا تھا، اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ان کی صحت بدستور بہتری کی جانب گامزن ہے۔
مسلمان اداکار پر گھر میں گھس کر حملہ کرنے کو زیادہ تر شوبز شخصیات مسلمان اداکاروں کے خلاف مہم کا حصہ قرار دے رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ سیف علی خان پر حملہ بابا صدیقی کے قتل اور سلمان خان کے گھر پر فائرنگ جیسے واقعات کی کڑی ہے۔