فیس بک کی جانب سے پورنوگرافی سے متعلق متنازع سروے
فیس بک جہاں گزشتہ 2 سال سے ویب سائٹ میں مسلسل تبدیلیاں لانے کے لیے کوشاں ہے وہیں اس عمل میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کو دنیا بھر میں تنقید کاسامنا بھی بنایا جا رہا ہے، تاہم پھر بھی فیس بک اپنی پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
فیس بک نے رواں برس کے آغاز میں ہی ویب سائٹ میں سب سے بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے نیوز فیڈ کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس نئی تبدیلی کے تحت ویب سائٹ پر خبروں اور اشتہارات کے بجائے عام صارفین کی پوسٹوں کو زیادہ ترجیح دی گئی، تاہم اس تبدیلی پر بھی فیس بک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس تبدیلی کے بعد خود پر ہونے والی تنقید کے بعد فیس بک نے سلسلہ وار سروے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا، تاکہ ویب سائٹ کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کی خواہش کے عین مطابق بنایا جاسکے۔
اسی سلسلے میں فیس بک نے حال ہی میں برطانیہ کے محدود صارفین سے سروے کیا، جس میں ان سے متنازع سوالات کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی خبروں کا پتہ لگانے کا فیس بک سروے سامنے آگیا
فیس بک کی جانب سے متنازع اور دنیا کے کئی ممالک میں جرائم کے زمرے میں آنے والے سوالات کو سروے میں شامل کیے جانے پر نہ صرف برطانوی عوام بلکہ وہاں کے اراکین پارلیمنٹ بھی غصے میں آگئے۔