لائف اسٹائل

ملک میں 6 ماہ بعد تھیٹر بحال، کراچی آرٹس کونسل میں میلہ شروع

کراچی آرٹس کونسل میں 18 ستمبر سے 17 روزہ تھیٹر فیسٹیول کا آغاز ہوگیا، میلہ 4 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

ملک میں کورونا کی وبا میں نمایاں کمی کے بعد اسٹیج تھیٹر کا باضابطہ آغاز ہوگیا اور کراچی آرٹس کونسل میں 18 ستمبر کو پہلا اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا۔

کراچی سمیت ملک کے تمام شہروں میں رواں برس مارچ میں تھیٹرز کو اس وقت بند کردیا گیا تھا جب ملک میں کورونا کی وبا پھیل رہی تھی۔

اگرچہ کراچی آرٹس کونسل میں یوم آزادی کے موقع پر اگست میں اسٹیج تھیٹر پیش کیا گیا تھا تاہم اب وہاں باضابطہ طور پر تھیٹر بحال ہوگیا۔

کراچی آرٹس کونسل میں محکمہ ثقافت سندھ کے تعاون سے 17 روزہ 'عوامی تھیٹر فیسٹیول' کا آغاز ہوگیا اور پہلے ہی دن شہریوں کی بہت بڑی تعداد آرٹس کونسل پہنچی۔

'عوامی تھیٹر فیسٹیول' کے پہلے روز ہدایت کار پرویز صدیقی کے تھیٹر 'خالہ خیالوں میں' پیش کیا گیا اور تھیٹر ڈرامے کا آغاز رات 8 بجے ہوا۔

تھیٹر فیسٹیول کا آغاز وزیر ثقافت سردار شاہ اور پریس کلب کے صدر محمد احمد شاہ نے کیا۔

تھیٹر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سمیت تھیٹر ڈراما دیکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد پہنچی اور اس دوران احتیاطی تدابیر کا بھی سخت خیال رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں 6 ماہ بعد تھیٹر بحال، کراچی آرٹس کونسل کا تھیٹر میلے کا اعلان

تھیٹر ڈراما دیکھنے آنے والے شائقین نے فیس ماسک پہن رکھے تھے جب کہ شائقین کے درمیان ضروری سماجی فاصلے کو بھی یقینی بنایا گیا۔

'عوامی تھیٹر فیسٹیول' کے دوسرے روز 19 ستمبر کو ہدایت کار الیاس ندیم کا ڈراما 'ایسا بھی ہوتا ہے' پیش کیا گیا۔

فیسٹیول میں ابتدائی 5 روز تک اردو زبان میں تھیٹر ڈرامے پیش کیے جائیں گے جب کہ چھٹے روز 23 ستمبر کو سندھی زبان میں ڈراما پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: تھیٹر بند ہونے سے فنکار فاقہ کشی پر مجبور ہیں، نسیم وکی

اسی طرح فیسٹیول کے دسویں روز میمنی زبان میں جب کہ گیارہویں دن سرائیکی اور 13 ویں دن پنجابی زبان میں تھیٹر ڈراما پیش کیا جائے گا۔

'عوامی تھیٹر فیسٹیول' میں پیش کیے جانے والے ڈراموں کو شائقین مفت دیکھ سکیں گے اور شائقین تھیٹر ڈرامے کے ٹکٹس آرٹس کونسل کے کاؤنٹر سے ایک دن قبل بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدہ منظور کرنے کا عندیہ

مسلم خاتون سپر ہیرو سیریز بنانے کیلئے شرمین عبید سمیت 4 مسلم ہدایت کار اکٹھے

دنیا بھر میں 2 کروڑ لڑکیوں کے اسکول واپس نہ آنے کا خدشہ ہے، ملالہ یوسف زئی