پاکستان

کوئٹہ: اسمنگلی روڈ پر دستی بم حملے میں 7 افراد زخمی

نامعلوم شرپسندوں نے علاقے میں کام کرنے والے مزدوروں پر دستی بم پھیکا، جس کے پھٹنے سے 2 بچوں سمیت 7 شہری زخمی ہوئے، پولیس

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے اسمنگلی روڈ پر دستی بم کے حملے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم شرپسندوں نے علاقے میں کام کرنے والے مزدوروں پر دستی بم پھیکا، جس کے پھٹنے سے 7 شہری زخمی ہوئے جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

ادھر واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو حکام موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

زخمیوں سے متعلق سول ہسپتال کے ترجمان وسیم بیگ نے تصدیق کی کہ 5 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے شہر تربت میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اسمنگلی روڈ کوئٹہ پر دستی بم حملے کی شدید مذمت کی اور متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ دستی بم حملے میں زخمی ہونے والوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی میں ملوث عناصر کو فوری قانون کی گرفت میں لائے۔

خیال رہے کہ بلوچستان گزشتہ کچھ عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

اس سے قبل اگست کے مہینے میں صوبہ بلوچستان کے علاقے چمن کے مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں دھماکا، خاتون سمیت 3 افراد زخمی

پولیس افسر نے بتایا تھا کہ نامعلوم شرپسندوں نے سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تھا۔

قبل ازیں جولائی میں بلوچستان کے شہر تربت کے بازار میں دھماکے کے نتیجے میں ایک فرد جاں بحق جبکہ 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل مئی کے مہینے میں بلوچستان میں ایک بم دھماکے اور عسکریت پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت 7 جوان شہید ہوگئے تھے۔

آزاد کشمیر میں اراضی کی ملکیت کے تحفظ کیلئے قانون میں ترمیم کی منظوری

مصباح الحق کا چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان

ملزم پکڑنا پولیس کی ذمہ داری ہے، اس پر انعام کیسا؟ لاہور ہائیکورٹ