پاکستان

لاہور میں ’ڈیلٹا قسم‘ کے وائرس کی موجودگی کا خطرہ

ماہرین صحت کے مطابق شہر میں ڈیلٹا قسم کی ممکنہ موجودگی سے اہل لاہور کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

محکمہ صحت پنجاب نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم 'ڈیلٹا' کی موجودگی کے شبہے میں 28 نمونے تشخیص کے لیے بھیج دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نمونے میو، سروسز اور جناح سمیت لاہور کے سرکاری ہسپتالوں سے جمع کیے گئے جن میں ڈیلٹا قسم کی مخصوص علامات پائی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کی 'ڈیلٹا' قسم کے 35 کیسز کی تصدیق

ماہرین صحت کے مطابق شہر میں ڈیلٹا قسم کی ممکنہ موجودگی سے اہل لاہور کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

اس حوالے سے سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ماہرین نے نمونوں کے سائنسی بنیاد پر جائزہ لینے کا فیصلہ اس وقت کیا جب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مطابق بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن مہم کی وجہ سے صوبے میں ووہان ویرینٹ (کورونا وائرس کی چینی قسم) ختم ہوچکی ہے، ماہرین کو شبہ ہے کہ کورونا کے مزید کیسز وائرس کی بھارتی قسم کی وجہ سے سامنے آرہے ہیں، انہوں نے تصدیق کرنے کے لیے نمونوں پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ لاہور اور راولپنڈی کے لیے سفر پر تشویش ہے جبکہ حالیہ دنوں میں راولپنڈی میں ڈیلٹا قسم کے ایک درجن سے زائد کیسز کی اطلاع موصول ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا دنیا کے لیے خطرہ کیوں سمجھی جارہی ہے؟

پنجاب میں وائرس کی چوتھی لہر کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بعد ماہرین صحت نے انفیکشن کے رپورٹ ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کا گہرائی سے تجزیہ کیا۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب میں کورونا کی برطانوی قسم کے مثبت کیسز کی تعداد میں صوبے بھر میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ وائرس کی تیسری لہر کے دوران برطانوی قسم کے کیسز پنجاب میں غیر معمولی تھے۔

اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں اپریل سے جون کے دوران تیسری لہر میں برطانوی قسم کے 80 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ دوسرے کیسز جنوبی افریقی اور ووہان اقسام کے تھے، ماہرین نے پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ کے ریفرنس لیب میں 38 نمونوں کا تجزیہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ‘ملک میں بڑھتے کورونا کیسز میں ڈیلٹا وائرس کی تشخیص’

عہدیدار نے بتایا کہ ان میں سے 28 ووہان ویرینٹ جبکہ دیگر برطانوی ویرینٹ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ووہان قسم کے 28 مثبت کیسز دراصل ڈیلٹا وائرس میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکام نے کیسز کا جائزہ لینے کے لیے تازہ 28 نمونے تفتیش کے لیے ارسال کر دیے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بھارت میں تباہی پھیلانے کے بعد ڈیلٹا قسم عالمی خطرہ بن گئی ہے۔

وزرا کی عدم موجودگی سے قومی اسمبلی کی کارروائی متاثر

اداکارہ غنا علی کا حافظِ قرآن ہونے کا دعویٰ

بلوچستان کے مسئلے پر مشترکہ کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ