پاکستان

شوگر انڈسٹری پر 44 ارب روپے جرمانہ عائد

سی سی پی کا فیصلہ حتمی حکم نہیں کیونکہ دو ممبران نے چیئرپرسن کے نقطہ نظر پر عمل نہیں کیا، پیی ایس ایم

اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے چینی کی صنعت پر کارٹیلائزیشن، پرائز فکسنگ اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری کے لیے آج تک کی تاریخ کی سب سے زیادہ 44 ارب روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2019 کے لیے 55 شوگر ملز کے کاروبار کے حساب پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) پر سب سے زیادہ 30 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

ایسوسی ایشن کی طرف سے کی گئی ہر چار خلاف ورزیوں پر 7 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

سی سی پی نے پی ایس ایم اے اور شوگر ملز کو ہدایت کی ہے کہ وہ احکامات کی نمایاں خلاف ورزیوں کو روکیں اور 60 روز کے اندر جرمانہ جمع کرائیں۔

دریں اثنا پی ایس ایم اے کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سی سی پی کا فیصلہ حتمی حکم نہیں کیونکہ دو اراکین نے چیئرپرسن کے نقطہ نظر پر عمل نہیں کیا اور شوگر ملز اور پی ایس ایم اے کے حق میں ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سپلائی چَین میں 'ہیرا پھیری'

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ سی سی پی کے چیئرمین کو مسابقتی ایکٹ کے مطابق کارروائی میں دوسرا ووٹ ڈالنے کا اختیار نہیں ہے۔

دریں اثنا سی سی پی کے حکم میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملز برآمدات کی مقدار کو اجتماعی طور پر طے کرتی رہی ہیں۔

سی سی پی نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس صلاحیت کی کمی کی وجہ سے اس معلومات کی کراس چیکنگ کے ذرائع نہیں ہیں۔

حکم میں کہا گیا ہے کہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ ضروری اشیا کے لیے حکومت کے پرائس کنٹرول میکانزم میں مقداری معاونت فراہم کرنے کے لیے آزاد، بروقت اور درست معلومات جمع کرنے کا فریم ورک موجود نہیں ہے۔

سی سی پی نے کہا کہ 'اس کے نتیجے میں پالیسی سازی معلومات کے قابل اعتراض ذرائع پر مبنی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن

اس کے بجائے پالیسی فیصلے جو تمام شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں، وہ بڑے پیمانے پر متعلقہ انڈسٹری ایسوسی ایشنز یا سپلائرز، ہول سییل مارکیٹ، یا خوردہ فروشوں کے گروہوں سے براہ راست موصول ہونے والے قابل اعتراض ان پُٹ پر انحصار کرتے ہیں۔

یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کی جانب سے 2010 میں جاری کردہ ٹینڈر میں مشترکہ طور پر حصہ لینے پر 22 شوگر ملز پر 5، 5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

منقسم حکم مکمل چار رکنی سی سی پی بینچ نے منظور کیا ہے۔

تاہم محترمہ بانو اور محترمہ ملک نے اس حکم پر اختلافی نوٹ درج کیا اور تعطل کی صورت حال کے بعد محترمہ کونین نے حکم کی منظوری کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پہلا موقع ہے جب کمیشن نے منقسم فیصلہ دیا ہے۔

ملک بھر میں 75واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا گیا

اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کو ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

پاکستان کی فیٹف پینل رینکنگ میں بہتری