دنیا

بھارت: ویکسینیشن مہم پر مودی کی تصویر لگانے کے خلاف مقدمہ کرنے والے شخص پر جرمانہ

ویکسینیشن مہم کے ذریعے نریندر مودی کی تشہیر کے خلاف مقدمہ کیا گیا تھا، عدالت کا وقت ضائع کرنے پر ایک لاکھ جرمانہ کردیا گیا۔

ویکسینیشن مہم کے ذریعے وزیراعظم نریندر مودی کی تشہیر کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے والے شخص پر بھارتی عدلیہ نے جج کا وقت ضائع کرنے کے الزام میں ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس سے 5لاکھ افراد کی ہلاکت کے باوجود بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت تشہری مہم چلا رہی ہے اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ نصب بینرز میں حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے اس کا سہرا مودی کے سر باندھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، عالمی ادارہ صحت

ویکسینیشن کارڈ اور بل بورڈز کے ساتھ ساتھ مسافر طیاروں تک پر نریندر مودی کی تصویر نصب کی گئی ہے اور ایک ارب کووڈ۔19 ویکسین لگانے کو سنگ میل قرار دیتے ہوئے حکومت کی سطح پر جشن منایا جا رہا ہے۔

یہ مہم کورونا کی وبا شروع ہونے کے بعد مودی حکومت پر کی جانے والی تنقید سے متصادم ہے جہاں سیاسی مخالفین نے حکومت کے جشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ کووڈ سے مرنے والوں کے موت کے سرٹیفکیٹ پر بھی وزیراعظم کا شہرہ نصب کیا جانا چاہیے۔

بھارتی ریاست جنوبی کیرالہ کے رہائشی پیٹر میالیپرمپل نے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پر چسپاں مودی کی تصویر پر اعتراض کیا تھا۔

انہوں نے عدالت میں عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہندوستان میں اس ویکسینیشن مہم وزیر اعظم مودی کے لیے میڈیا مہم بننے کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: حکومت کی کووڈ پالیسی پر تنقید کرنے والے میڈیا اداروں پر چھاپے

اپنی درخواست میں پیٹر نے کہا کہ انہوں نے اپنی ویکسین کے لیے رقم خود ادا کی اور ان کے سرٹیفکیٹ پر مودی کی تصویر کسی بھی طرح سے مطابقت نہیں رکھتی۔

لیکن کیرالہ ہائی کورٹ نے کیس کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا مقدمہ معلوم ہوتا ہے اور عدالت کا وقت جائع کرنے مدعی مقدمہ پر ایک لاکھ ہندوستانی روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ 'اگر درخواست گزار اپنے وزیر اعظم کی تصویر دیکھ کر شرم محسوس کرتا ہے تو وہ اپنی نظریں ویکسین سرٹیفکیٹ کے نچلے حصے کی جانب کر سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

مزید پڑھیں: ڈبلیو ایچ او نے بھارتی کووڈ ویکسین کی ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی

ہندوستان میں کورونا وائرس سے 4لاکھ 77ہزار سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہوئی اور یہ امریکا اور برازیل کے بعد کسی بھی ملک میں وائرس سے ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔

حکومت نے اس مہم میں وزیراعظم مودی کا چہرہ استعمال کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم کا چہرہ استعمال کرنے سے وائرس کے خلاف آگاہی بیدار کرنے میں مدد ملی ہے۔

کیا کرسٹیانو رونالڈو فیفا ورلڈ کپ میں نظر نہیں آئیں گے؟

2022ء میں معاشی صورتحال کیسی ہوگی؟

میرل اسٹریپ کو دیکھ کر اداکاری کا شوق ہوا، اُشنا شاہ