پاکستان

ورلڈ بینک کا ٹیکس نظام کو آسان بنانے پر زور

گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران اس حوالے سے متعدد حکمت عملیوں اور اعلانات کے باوجود مطلوبہ نتائج تاحال حاصل نہیں کیے جاسکے، رپورٹ

ورلڈ بینک نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے ٹیکس نظام میں شرائط کو آسان بنانے، خامیوں کو دور کرنے اور ٹیکس کے بوجھ کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کے لیے نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’ایک جدید اور مؤثر ٹیکس نظام کو فعال بنانا‘ کے عنوان سے شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران اس حوالے سے متعدد حکمت عملیوں اور اعلانات کے باوجود مطلوبہ نتائج تاحال حاصل نہیں کیے جاسکے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ٹیکس نظام کو ازسرنو ترتیب دینے کے بجائے ایک مخصوص حکمت عملی وضع کرنا زیادہ امید افزا ہو سکتا ہے جس میں معاوضے کے طریقہ کار، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور ٹیکس دہندگان کی خدمات میں مسلسل سرمایہ کاری جیسی اصلاحات شامل ہوں۔

ورلڈ بینک نے تجویز دی کہ ان اصلاحات کا طویل مدتی مقصد چھوٹی فرموں کے لیے ایک سادہ نظام بنانا ہے، یہ ذاتی انکم ٹیکس کا ایک ایسا نظام ہو جس میں صرف ذریعہ آمدنی پر ٹیکس لگانے پر توجہ مرکوز کی جائے اور یہ ایک غیر تحریف آمیز جامع سیلز ٹیکس کا نظام ہونا چاہیے۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ میں ان تجاویز پر عمل درآمد کے لیے روڈ میپ کا خاکہ بھی پیش کیا گیا جس سیلز ٹیکس میں اصلاحات کے لیے ریٹ اسٹرکچر کو یکجا کرنے اور مقامی طور پر فروخت ہونے والی مصنوعات پر زیرو ریٹنگ کو ختم کرنے کو اولین ترجیح دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سیلز ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے میں تمام صنعتوں کے لیے رجسٹریشن کی حد کو برابر کرنا شامل ہو سکتا ہے۔

مسلم لیگ(ن)، پی ٹی آئی کا بالواسطہ مذاکرات کا فیصلہ

آج جس مقام پر ہوں اس میں والد یا فیملی کا کوئی کردار نہیں، مومل شیخ

آزاد کشمیر: وزیراعظم کا الیکشن ایک بار پھر مؤخر