پاکستان

پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کیلئے سندھ میں 25 اپریل کا احتجاج ملتوی کردیا

عدلیہ سمیت تمام اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کی آواز کو سنا جائے اور ملک میں ایک دن پر انتخابات کروائے جائیں، نثار کھوڑو
|

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے ملک بھر میں ایک ہی دن عام انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبے بھر میں 25 اپریل (کل) احتجاج ملتوی کر دیا۔

پی پی پی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے ایک بیان میں بتایا کہ پیپلز پارٹی اپنے احتجاج کو تحمل کا مظاہرے کرتے ہوئے فی الحال ملتوی کر رہی ہے، ہم عدلیہ سمیت تمام اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کی آواز کو سنا جائے اور ملک میں ایک دن پر انتخابات کروائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کی آواز کو نہیں سنا گیا تو دوبارہ احتجاج کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا، پاکستان الگ الگ انتخابات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ الگ الگ انتخابات پاکستان کے سیاسی نظام کو تہس نہس کر دیں گے، الگ الگ انتخابات سے الیکشن کی شفافیت پر ہمیشہ کے لیے سوالیہ نشان آجائے گا۔

پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی 5 سالہ مدت پوری ہونے پر ایک دن انتخابات ہی سیاسی نظام کو مضبوط کر سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈان کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں ایک ہی دن عام انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبے میں 25 اپریل کو احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سندھ کو ایک ہی دن انتخابات کے علاوہ الگ الگ انتخابات کا فیصلہ قبول نہیں ہے، الیکشن ایکٹ کی شق 69 کے تحت ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں۔

نثار کھوڑو نے کہا تھا کہ عدالت عمران خان کے سازشی عزائم میں آلہ کار مت بنے۔

سپریم کورٹ سے استدعا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت فل کورٹ بنا کر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں بحال کرنا پڑیں تو بحال کی جائیں اور آئینی مدت پوری ہونے پر نگراں حکومتیں قائم ہوں جس کے بعد ملک میں ایک ہی دن انتخابات کروائے جائیں۔

قبل ازیں ایک بیان میں نثار کھوڑو نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کروانے کے علاوہ کوئی اور فیصلہ آیا تو سندھ قبول نہیں کرے گا۔

لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں دو انتخابات ہوئے تو اس کے نتائج کی ذمہ دار براہ راست عدلیہ ہوگی اور سندھ اس طرح کے فیصلے کی مزاحمت کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے ٹکراؤ کے باعث عوام ’کنفیوز‘ ہوگئے ہیں، جیسا کہ عدالت عظمیٰ اس وقت ازخود نوٹس اور عام انتخابات کے معاملے پر تقسیم ہے۔

معروف بھارتی اداکار سراٹھ بابو تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل

آج سے ملک بھر میں عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات منارہے ہیں، عبدالقادر پٹیل

بھارت: سکھ رہنما امرت پال سنگھ آسام جیل منتقل