دنیا

روس کی یوکرین کے شہروں پر فضائی کارروائی، 26 افراد ہلاک

اگر آپ نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بھر میں پھیلیں تو ہمیں ہتھیار فراہم کریں، بہت سارے ہتھیار دیں اور روس پر پابندیاں عائد کریں، یوکرینی صدر کا عالمی برداری کا مطالبہ

روس کے یوکرین کے متعدد شہروں پر فضائی حملوں کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ یوکرین کا کہنا ہے کہ جارحانہ جوابی کارروائی کے لیے تیاری مکمل ہوچکی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وسطی یوکرین کے تاریخی شہر اومان میں ایک رہائشی بلاک پر حملہ کیا گیا جہاں امدادی کارکنان تباہ شدہ رہائشی عمارت سے متاثرین کی لاشیں نکالنے میں مصروف تھے۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شام اومان میں رضاکاروں نے ملبے کے نیچے سے ایک بچے کی لاش نکالی جہاں حکام نے بتایا کہ روسی کروز میزائل سے 23 افراد ہلاک ہو گئے جن میں چار بچے بھی شامل تھے۔

ادھر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔

یوکرینی صدر کے مشیر کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ صرف مطلق برائی ہی یوکرین کے خلاف ایسی دہشت کو جنم دے سکتی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ یہ نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بھر میں پھیلے تو ہمیں ہتھیار فراہم کریں، بہت سارے ہتھیار دیں اور روس پر پابندیاں عائد کریں۔’

تاہم روس نے کہا کہ اس نے یوکرینی فوج کے ریزرو یونٹس کو نشانہ بنایا اور تمام تفویض کردہ اشیا کو نشانہ بنایا گیا ہے، مشرقی یوکرین میں ماسکو کے اہلکاروں نے بتایا کہ یوکرین کی گولہ باری سے ڈونیٹسک شہر میں ایک آٹھ سالہ بچی سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے۔

یوکرین نے کہا کہ مجموعی طور پر اس نے روس کے 23 میں سے 21 میزائل اور دو حملہ آور ڈرون مار گرائے ہیں۔

نیٹو کے سربراہ نے کہا نیٹو کے اتحادیوں اور شراکت داروں نے یوکرین کو 1550 بکتر بند گاڑیاں اور 230 ٹینک فراہم کیے ہیں تاکہ یونٹس تشکیل دے کر روسی افواج سے علاقہ واپس لینے میں مدد کی جائے۔

روس کے نائب وزیر اعظم نے گزشتہ روز کہا تھا کہ انہوں نے شہر کا غیر معمولی دورہ کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ماسکو اسے دوبارہ تعمیر کرے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اپنی تیار کردہ جنگی کوششوں کی حمایت کے لیے ماسکو نے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دیا ہے۔

خیال رہے کہ 27 اپریل کو چینی صدر شی جن پنگ نے یوکرینی صدر سے ٹیلی فون پر بات کرکے جنگ بندی اور امن کے قیام کا پیغام دیا تھا۔

چینی صدر شی جن پنگ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو کہا تھا کہ قیام امن کے خواہشمند تمام فریقین سے مذاکرات کرنے کے کے لیے چین اپنے خاص نمائندوں کو یوکرین بھیجے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی جس کے ساتھ یوکرین کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے جو کئی ماہ سے چین سے جنگ میں ثالثی اور مذاکرات کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔

یوکرینی کے صدر نے مذکرات کی اہمیت اور روس کے قریبی ساتھی چین کے ساتھ تعلقات میں اضافے کے لیے فوری طور پر کابینہ کے سابق رکن کا نام چین میں یوکرین کے سفیر کے طور پر تجویز کردیا تھا۔

چینی صدر کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کو ’طویل اور معنی خیز‘ قرار دیتے ہوئے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ فون کال پر ہونے والی گفتگو کے ساتھ ساتھ چین میں یوکرین کے نئے سفیر کی تعیناتی ہمارے دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے ترقی کو توانائی فراہم کرے گی‘۔

نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز: انجری کا شکار حارث سہیل کی جگہ افتخار اسکواڈ میں شامل

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس: عمران خان 30 مئی کو عدالت طلب

ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے نکاح کی تصاویر شئیر کردیں