پاکستان

پشاور اور ہنگو میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق

وائرس جینیاتی طور پر افغانستان کے صوبے ننگرہار میں موجود وائرس سے منسلک ہے، پاکستان پولیو لیبارٹری

صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع پشاور اور ہنگو میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ وائرس 10 اپریل کو پشاور کے نارے کھوار سائٹ اور ہنگو کے سول ہسپتال جانی چوک سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پائے گئے۔

یاد رہے کہ رواں سال اب تک پاکستان میں ایک شخص میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دیگر 5 ماحولیاتی نمونے پولیو وائرس کے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت کی پاکستان پولیو لیبارٹری کے مطابق جو دو نئے وائرس سامنے آئے ہیں وہ جنیاتی طور پر جنوری 2023 میں افغانستان کے صوبہِ ننگرہار کے ماحول میں پائے جانے والے پولیو وائرس سے منسلک ہیں۔

پاکستان اور افغانستان بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے مئی کے دوران ویکسی نیشن مہم کا آغاز کریں گے۔

خیال رہے کہ پولیو وائرس ایک موذی بیماری ہے جو زندگی بھر کے لیے معذوری کا باعث بنتی ہے اور جان لیوا بھی ہوسکتی ہے، اس کے لیے کوئی علاج دستیاب نہیں ہے مگر ویکسین کی مدد سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔

مئی 2018 سے پہلے پاکستان پولیو سے پاک ہوجائے گا، رانا صفدر

کراچی: سیوریج لائن سے ملنے والے پولیو کے نمونے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

پولیو اور حفاظتی ٹیکوں سے متعلق مشاورتی گروپ قیام کے بعد سے غیرفعال