پاکستان

القادر ٹرسٹ کیس: نیب نے عمران خان، بشریٰ بی بی کو دوبارہ طلب کرلیا

سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو نیب نے القادر ٹرسٹ کیس کی تحقیقات کے حوالے سے 23 مئی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دوبارہ سمن جاری کیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو القادر ٹرسٹ کیس کی تحقیقات کے حوالے سے 23 مئی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دوبارہ سمن جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل نیب نے ان دونوں کو ذاتی فائدے کے لیے 19 کروڑ پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی میں معاونت اور بطور پبلک آفس ہولڈر اختیارات کے مبینہ غلط استعمال کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا لیکن وہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

تاہم عمران خان نے نیب کو ایک تفصیلی جواب جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا کہ ان پر لگائے گئے عائد الزامات بے بنیاد، من گھڑت، جھوٹے اور حقیقت کے برعکس ہیں۔

نیب کو طلبی کے نوٹس پر جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے تحریری جواب میں لکھا کہ اس وقت میں لاہور میں موجود ہوں اور متعدد مقدمات میں ضمانت کے لیے درخواستیں دے رہا ہوں جس کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجھے 22 مئی کا وقت دیا ہے۔

عمران خان نے تحریری جواب میں کہا کہ لہٰذا نیب کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرانا یا شاملِ تفتیش ہونا میرے لیے ممکن نہیں ہے۔

نیب کی طرف سے حکومتِ پاکستان کی جانب سے دستخط کی گئی خفیہ معاہدے کے دستاویزات فراہم کرنے کے سوال پر عمران خان نے جواب دیا کہ متعلقہ دستاویزات میرے پاس موجود نہیں ہیں۔

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے خاندان اور این سی اے کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات لانے پر عمران خان نے جواب میں لکھا کہ متعلقہ تفصیلات تک میری رسائی نہیں ہے، میرے پاس موجود نہیں ہیں۔

9 مئی کی ہنگامہ آرائی سے متعلق مقدمات کی تفتیش کے لیے 10 جے آئی ٹیز تشکیل

متعدد شوبز شخصیات کا فضائی حادثے کا شکار ہونے سے بچ جانے کا انکشاف

مکہ مکرمہ: ہوٹل میں آتشزدگی سے 8 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق، 6 زخمی