پاکستان

خیبرپختونخوا: ڈیرہ اسمٰعیل خان میں انٹیلی جنس آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد سیکورٹی فورسز، پولیس اور معصوم شہریوں کے خلاف مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 11 اپریل 2022 کو کلاچی میں ایک پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرنے میں بھی انتہائی مطلوب تھے جس کے نتیجے میں پانچ پولیس کانسٹیبلز کی شہادت ہوئی تھی۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ کالعدم عسکریت پسند گروپ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ملک بھر میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں آپریشن ہوا ہے۔

قبل ازیں آج بلوچستان کے سب ڈسٹرکٹ شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں پولیس اور لیویز کی چوکیوں پر حملے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار اور ایک فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کا اہلکار شہید ہوگیا۔

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تقریباً دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔

تاہم ایک روز قبل کوئٹہ کے ’اسمارٹ‘ پولیس اسٹیشن پر دستی بم حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہو گیا تھا۔

کراچی: منشیات سے بحالی کے مرکز میں لوٹ مار کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

شائستہ لودھی کی مارننگ شوز کے ’عجیب وغریب آئیڈیاز‘ پر وضاحت

پی سی بی ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے حکومتی کلیئرنس کا منتظر