دنیا

بلاول بھٹو کی جاپان کے وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات مضبوط کرنے پر اتفاق

ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، انسانی وسائل کی ترقی، تبادلے، آئی ٹی، سیاحت و زراعت جیسے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جاپان کے ساتھ سرمایہ کاری، تجارت، سیاحت اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، نجی شعبہ دوطرفہ تعلقات میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے، جاپان کے ساتھ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں۔

دفترخارجہ کے مطابق جاپان کے سرکاری دورے کے موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوکیو میں جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا سے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اس موقع پر جاپانی وزیر اعظم کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں مختلف شعبوں میں روابط اور تعاون مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اس سے قبل ٹوکیو میں جاپانی ہم منصب یوشیماسا حیاشی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ دورہ جاپان کے دوران میزبانی پر وزیر خارجہ یوشیماسا حیاشی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ میرا جاپان اور خوبصورت شہر ٹوکیو کا پہلا دورہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور جاپان دیرینہ دوست ہیں، پاکستانی عوام جاپان اور جاپانی عوام کے لیے گرمجوشی اور محبت کے گہرے جذبات رکھتے ہیں، ہم ضرورت کے وقت ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، جاپان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پچھلے سال ہم نے مسلسل اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے ذریعے تعلقات میں نئی توانائی اور ولولہ دیکھا ہے، مجھے آسیان علاقائی فورم کے 29ویں وزارتی اجلاس کے موقع پر 4 اگست 2022 کو کمبوڈیا میں جاپانی ہم منصب یوشیماسا حیاشی سے ملنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا، آج ہم نے ملاقات سے اپنی بات چیت کو آگے بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپانی وزیر خارجہ کے ساتھ بہت نتیجہ خیز بات چیت کی کہ کس طرح دونوں ممالک ہمارے باہمی تعاون کو مزید گہرا کرسکتے ہیں، ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، انسانی وسائل کی ترقی اور تبادلے، آئی ٹی، سیاحت اور زراعت جیسے شعبوں میں اپنے باہمی فائدہ مند دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا اور بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سولرائزیشن، ڈی سیلی نیشن اور واٹر پیوریفکیشن اور ہاؤسنگ اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے شعبوں میں زیادہ اثر رکھنے والے ٹارگٹڈ پروگراموں پر مل کر کام کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ فریقین نے ہنر مند افرادی قوت کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے پاکستان میں جاپانی زبان کے لیے لینگویج اسکل اسیسمنٹ ٹیسٹ کرانے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے جاپان میں نوجوان پاکستانی ہنر مند انسانی وسائل کی درآمد اور ان کی زبان کی تربیت کو تعاون کا ایک اہم شعبہ قرار دیا ہے، بات چیت میں پاکستان میں جاپانی اداروں کی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں پر بھی غور کیا۔

انہوں نے کہا کہ جاپان کے دورے کے دوران نجی شعبے، مقامی میڈیا کے ساتھ ساتھ تھنک ٹینکس سے بھی بات کروں گا، دونوں ملکوں کو مثبت بات چیت کو مزید آگے بڑھانے اور تعاون کی مزید راہیں تلاش کرنے کے لیے ہر سطح پر مصروف رہنے کی ضرورت ہے، جاپان کے دورے کے دوران نجی شعبہ کے افراد سے ملاقات کروں گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے مہمان نوازی پر جاپانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری یکم سے 4 جولائی تک جاپان کا 4 روزہ سرکاری دورہ کر رہے ہیں جہاں انہوں نے جاپان کے وزیرخارجہ اور وزیراعظم کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔

بیئرسٹو کو اسٹمپ کرنے پر برہم انگلش کوچ نے آسٹریلیا کی ’اسپورٹس مین شپ‘ پر سوال اٹھا دیے

شائستہ لودھی کی مارننگ شوز کے ’عجیب وغریب آئیڈیاز‘ پر وضاحت

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض معاہدے میں امریکا کا اہم کردار