دنیا

ایران: گرینیڈ حملہ، فائرنگ کے تبادلے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک

زاہدان میں 4 حملہ آوروں نے پولیس اسٹیشن نمبر 16 میں داخل ہونے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور چاروں حملہ آور مارے گئے، سیکیورٹی حکام

پاکستان کی سرحد کے قریب ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں گرینیڈ حملہ اور فائرنگ کے تبادلے میں 4 حملہ آور اور دو ایرانی پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقامی میڈیا نے بتایا کہ صوبہ سیستان-بلوچستان میں کشیدگی کا یہ تازہ واقعہ ہے جہاں منشیات کے اسمگلنگ گینگز، علیحدگی پسند اور انتہاپسند گروپس سرگرم رہتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تازہ واقعے کے حوالے سے فوری طور پر یہ تعین نہیں ہوسکا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔

سرکاری نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں سیکیورٹی ادارے کے صوبائی نائب سربراہ علی رضا مرہماتی کے حوالے سے کہا گیا کہ صوبائی دارالحکومت زاہدان میں 4 نامعلوم حملہ آوروں نے حملہ کیا اور پولیس اسٹیشن نمبر 16 میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

علی رضا مرہماتی نے کہا کہ حملہ آوروں نے دھماکے کے لیے گرینیڈ کا استعمال کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن کا گیٹ کھول دیا اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

خبرایجنسی تسنیم کے مطابق سیستان-بلوچستان کے پولیس چیف دوست علی جلیلیانی نے بتایا کہ اس جھڑپ میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

ایران کی سرکاری خبرایجنسی ارنا نے جنوب مشرقی ایران کی کمان کرنے والی پاسداران انقلاب کی صوبائی شاخ کا حوالہ دیتے ہوئے تمام 4 دہشت گرد مارے گئے۔

قبل ازیں مئی میں زہدان کے جنوب مشرقی علاقے سراوان میں مسلح گروپ سے جھڑپوںج کے دوران ایرانی بارڈر فورس کے 5 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، جس سے کئی مہینوں بعد بدترین حملہ قرار دیا گیا تھا۔

ریاستی میڈیا نے اس وقت رپورٹ کیا تھا کہ حملہ اس دہشت گرد گروپ نے کیا جو ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا لیکن گروپ کے ارکان زخمی ہوئے اور موقع فرار ہوگئے۔

خیال رہے کہ ایران کے شہر زاہدان میں گزشتہ برس ستمبر میں پولیس افسر کی جانب سے مبینہ طور کم عمر لڑکی کے ریپ کے واقعے پر احتجاج بھی ہوا تھا، جس میں درجنوں افراد مارے گئے تھے۔

مئی کے اواخر میں پولیس عہدیدار قسیم رضا نے کہا تھا کہ طالبان فورسز نے سیستان-بلوچستان میں ایرانی پولیس اسٹیشن پر فائرنگ کی ہے، جس کی سرحدیں افغانستان سے بھی ملتی ہیں۔

افغانستان اور ایران کے درمیان خشک سالی سے متاثرہ صوبے میں پانی پر تنازع ہے اور دونوں فریقین میں بیان بازی بھی ہوئی تھی۔

ایرانی پولیس نے مذکورہ حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی تھی لیکن مقامی میڈیا نے بتایا تھا کہ ایک ایرانی بارڈر گارڈ مارا گیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے حکمران طالبان نے کہا تھا کہ دونوں اطراف کا ایک،ایک اہلکار ہلاک ہوا۔

وہ اہم فیچر جو اب تک ’تھریڈز‘ کا حصہ نہیں

کرکٹ ورلڈ کپ 1992 کی فتح پر دستاویزی فلم تیار

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس قابل سماعت قرار