لائف اسٹائل

’فلم انڈسٹری کیلئے اقدامات پر حکومت کا شکریہ‘، نیشنل آئیکون ایوارڈ میں شوبز شخصیات کا اظہار خیال

پی ٹی وی اکیڈمی کو بحال کرنے، فیس اسٹرکچر میں تبدیلی، فنکاروں اور فلم انڈسٹری کا مقام بحال کرنے کے حوالے سے لاہور میں تقریب منعقد کی گئی۔

پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اکیڈمی کو بحال کرنے اور پی ٹی وی کے فیس اسٹرکچر میں تقریباً 50 سالوں بعد تبدیلی لانے کے علاوہ فنکاروں اور فلم انڈسٹری کا درجہ بحال کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں پاکستانی شوبز شخصیات میں ایوارڈ تقسیم کیے گئے جہاں اداکاروں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

گزشتہ روز گورنر ہاؤس لاہور میں نیشنل آئیکون ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب سمیت پاکستان شوبز انڈسٹری کے متعدد اداکاروں، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

تقریب میں ماضی کی مشہور اداکارہ بابرہ شریف، ہم ٹی وی کی بانی سلطانہ صدیقی، اداکار ہمایوں سعید، فواد خان، وہاج علی، محب مرزا، اداکارہ بشریٰ انصاری، سونیا حسین، عثمان پیرزادہ، غلام محی الدین، سنگیتا، خالد عباس ڈار، فواد خان، بلال لاشاری، نادیہ جمیل، ماورا حسین، صنم سعید، میرا، ہدایت کار ندیم بیگ، کامران لاشاری، روبینہ اشرف، عفت عمر اور دیگر نے شرکت کی تھی۔

تقریب میں شہباز شریف نے فلم انڈسٹری پر مختلف ٹیکسز کے خاتمے اور فنکاروں کے لیے ہیلتھ انشورنس متعارف کرانے کا اعلان کیا، انہوں نے فنکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آرٹسٹ اور اداکاروں کے تعاون سے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جس کا مقصد پاکستانی فلم، ڈرامے اور موسیقی کا وقار بحال کرنا ہے، انہوں نے انہیں اس کوشش میں مسلم لیگ (ن) کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

وزیر اعظم فلم، میوزک اور پاکستان ریڈیو آرکائیو کی پالیسیوں کو باضابطہ طور پر ریلیز کرنے اور فلم اور ٹیلی ویژن کے ستاروں میں ہیلتھ کارڈز اور ایوارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، ان اقدامات کا مقصد پاکستان میں فلم انڈسٹری کو بحال کرنا ہے۔

ماضی کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے اس وقت کو یاد کیا جب پاکستانی ڈراموں اور فلموں کو پڑوسی ممالک میں مقبولیت حاصل تھی، وزیر اعظم نے معاشرے کو تقویت دینے میں ثقافت اور آرٹ کی اہمیت پر زور دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت فلم انڈسٹری کی بحالی اور 60 اور 70 کی دہائیوں کی شان کو واپس لانے کے لیے اقدامات جاری رکھے گی۔

انہوں نے یقین دلایا کہ آنے والی نگران حکومت بھی فلم اور ڈراما انڈسٹری کی بھرپور حمایت کرے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے فلم انڈسٹری کو بحال کرنے کے لیے مختلف ٹیکس چھوٹ کے اقدامات اور مراعات کا اعلان کیا۔

مریم اورنگزیب نے فلم انڈسٹری کے لیے قانون سازی اور ٹیکس میں چھوٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سینما گھروں پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے اور 27 سال بعد پی ٹی وی نے فنکاروں کی فیس کا اسٹرکچر تبدیل کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلم سازی کے آلات کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کو صفر کر دیا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ تمام ممالک فلم کے ذریعے سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں، فلم پالیسی کے حوالے سے قانون سازی 2022 میں مکمل ہو چکی تھی۔

قبل ازیں مریم اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن میں پہلے سنیما ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے ساتھ ہی پاکستان میں پہلی میوزک فلم پالیسی کا اعلان کیا، اس کے پہلے مرحلے میں اگلے ہفتے پاکستان کے علاقائی گلوکاروں کے لیے نیشنل ڈیجیٹل آرکائیو لانچ کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آج ہم نے کلاسیکل میوزک ریسرچ سیل کا افتتاح کیا ہے، جسے تقریباً 10 سال کے بعد کھولا گیا ہے۔

بعد ازاں تقریب میں شہباز شریف پاکستان کی فلم انڈسٹری کے بہترین اداکاروں، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز میں ایوارڈز بھی تقسیم کیے جنہوں نے اپنے کام کے ذریعے ملک کا نام روشن کیا اور ان سینئرز کو بھی ایوارڈز تقسیم کیے گئے جو ماضی میں طویل عرصے سے اس انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔

میں اپنا ایوارڈ مریم اورنگزیب کے نام کرنا چاہتی ہوں، بابرہ شریف

فلم اداکارہ بابرہ شریف نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا کہ ’ایوارڈ کی اتنی زیادہ خوشی نہیں ہوئی، لیکن اس بات کی زیادہ خوشی ہے کہ ہماری انڈسٹری کو آخر کار تسلیم کیا گیا ہے، شکر ہے کہ مرنے سے پہلے یہ بھی دیکھ لیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کاش مریم اورنگزیب جیسی دیگر لوگ بھی ایسا سوچیں، میں یہ ایوارڈ بالخصوص مریم اورنگزیب کو دینا چاہتی ہوں جن کی کوششوں سے ہماری انڈسٹری کو تسلیم کیا گیا۔‘

اس موقع پر ہم ٹی وی کی بانی سلطانہ صدیقی کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا، انہوں نے وزیر اعظم اور مریم اورنگزیب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ سوچتی ہوں کہ جن لوگوں کو احساس ہوتا ہے کہ دنیا میں کلچر اور آرٹ کی کتنی زیادہ اہمیت ہے، اگر اس سے ملک پہنچانا جائے تو دنیا میں ملک سافٹ امیج سے جانا جاتا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم اور مریم اورنگزیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جو کچھ آپ لوگوں نے ہمارے لیے کیا ہے اس کے ہم کئی عرصے سے منتظر تھے، امید ہے کہ ہم آپ کی توقعات پر پورے اترے۔‘

مریم اورنگزیب اتنی ہٹ ہیں اگر ان کی فلم ریلیز ہوئی تو ’سُپر ہٹ‘ ہوگی، بشریٰ انصاری

اداکار اور فلمساز ہمایوں سعید نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ ’اس عزت افزائی کا بہت شکریہ، ہماری انڈسٹری کو ایک درجہ دینے پر وزیراعظم اور مریم اورنگزیب کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔‘

اداکارہ بشریٰ انصاری نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ ’پروقار تقریب میں انتہائی پروقار اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ہمیں کبھی ترجیح نہیں دی، آرٹسٹ برادری طویل عرصے تک خود اپنی پہنچان بناتے رہے، بالخصوص پاکستان ٹیلی ویژن کے فیس اسٹرکچر 50 سال پہلے کا بنا ہوا ہے، یہ انتہائی بےچارگی کی صورتحال تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے معاشرے اور ماضی کی حکومتوں نے آرٹسٹ اور فنکار برادری پر خاص توجہ نہیں دی۔‘

بشریٰ انصاری نے مریم اورنگزیب کا نام لے کر ہنستے ہوئے کہا کہ ’مریم تو بہت ہٹ جارہی ہیں، اگر ان کی آج کوئی فلم ریلیز ہو تو صبح سپر ہٹ ہوجائے گی۔‘

انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی فیملی بھی آرٹسٹ ہے، انہیں بھی میوزک سے دلچسپی ہے، اگر یہ جراثیم نہ ہوتے تو آپ ہماری اس انڈسٹری کے لیے نرم دل نہ ہوتے، لیکن آج پاکستان مسلم (ن) نے جو کام کیا ہے وہ ہمیں ہمیشہ یاد رہے گا، آپ کا بہت شکریہ‘۔

سینئر اداکار عثمان پیرزادہ نے ایوارڈ کا شکریہ ادا کیا اور وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج بہت اہم فیصلے ہوئے جس کا ہم کئی سالوں سے انتظار کر رہے تھے، ماضی میں پالیسیاں تو بنائی گئیں لیکن کبھی اس پر عمل نہیں ہوا۔‘

انہوں نے مریم اورنگزیب کا بھی شکریہ ادا کیا۔

نامور اداکار فواد خان نے بھی ایوارڈ وصول کیا، انہوں نے کہا کہ ’سینئرز کے درمیان اس تقریب میں شرکت کرنا میرے لیے فخر کا مقام ہے، مجھے امید ہے کہ ہم اسے متحد محاذ پر آگے بڑھائیں گے اور فلم انڈسٹری حقیقی معنوں میں خود مختار انڈسٹری بنے گی۔‘

نادیہ جمیل نے کہا کہ ’یہ پہلا ایوارڈ ہے جو مجھے پاکستان سے پہلی بار نوازا گیا ہے، میری دعا ہے کہ جو سلسلہ شروع ہوا وہ جاری رہے اور متحد ہو کر اس پر کام کریں۔‘

فلم اداکارہ ریشم نے کہا کہ ’میں ہمیشہ اپنی فلم انڈسٹری کو لاوارث انڈسٹری سمجھتی تھی، اس انڈسٹری کو انڈسٹری بنانے، درجہ دینے، مقام دینے کے لیے وزیراعظم کا بہت شکریہ۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’شہباز شریف نے جو فلم انڈسٹری کے لیے کیا ہے یہ فلم انڈسٹری آپ کو رہتی دنیا تک یاد رکھے گی۔‘

اداکارہ ماورا حسین نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے سینئر اداکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ لوگوں نے ہی اس انڈسٹری کو بنایا ہے، اس لیے ہم لوگ یہاں کام کرپاتے ہیں، تو ہمارے کام کا کریڈٹ بھی تمام سینئرز کو جاتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جو اب ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں، اگر ہم مل کر کام کریں گے تو پاکستان کا سافٹ امیج دنیا کو دکھائیں گے۔‘

اداکارہ میرا نے بھی ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا لگ رہا ہے کہ میں کافی عرصے بعد بارش اور ہوا کی طرح تروتازہ محسوس کر رہی ہوں اور ایسا پہلے کبھی محسوس نہیں ہوا، میں وزیراعظم اور مریم اورنگزیب کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جنہوں نے انڈسٹری کو درجہ دیا، دعا کرتی ہوں کہ یہ سلسلہ جاری رہے اور کبھی نہ رکے۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آخری ایوراڈ کا اعلان میں خود کرنا چاہوں گی جنہوں نے پی ٹی وی اکیڈمی کو دوبارہ بحال کرنے میں اور پی ٹی وی کے فیس اسٹرکچر کو تبدیل کرنے میں میری بہت زیادہ مدد کی، مریم اورنگزیب نے کہا کہ اداکارہ ونیزہ احمد نے دن رات بہت زیادہ محنت کی۔

ونیزہ احمد نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’مریم اورنگزیب نے مجھے ان اقدامات میں سب سے آگے رکھا، پی ٹی وی اکیڈمی بحال کرنے کے لیے ہم نے بہت محنت کی، اسلام آباد میں میڈیا سائنسز کے اسکولز نہیں ہیں لیکن اب ایسا ممکن ہوگیا ہے، اداکاری سیکھنے، پروڈکشن کی تعلیم کے لیے کلاسز شروع ہورہی ہیں، اور اس کا کریڈٹ حکومت کو جاتا ہے جنہوں نے آخر کار پی ٹی وی اکیڈمی کو بحال کردیا ہے۔‘

عفت عمر نے بھی ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اوپن سپورٹر ہوں، اس لیے سب کہیں گے کہ اس لیے مجھے ایوارڈ دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے بہت بہترین اقدامات کیے ہیں صرف ایک چیز کی کمی ہے کہ اداکاروں کی رائلٹی کا کچھ کردیں۔‘

جس پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’عفت عمر آپ کو یہ سن کر خوشی ہوگی کہ آخری کابینہ اجلاس میں اداکاروں اور گلوکاروں کی رائلٹی آئی پی او کے تحت منظور ہوچکی ہے۔‘

وزیر اطلاعات نے ریڈیو پاکستان، پی ٹی وی میں پہلے سینما ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھ دیا

کہا گیا جس پروفیشن میں جا رہی ہیں، وہاں عزت نہیں ہوتی، حریم فاروق

جنسی ہراسانی کا معاملہ: صرحا اصغر صحافیوں اور میڈیا سے نالاں