پاکستان

خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم بلاک

ہائی وے کی بحالی کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں جہاں خیبرپختونخوا کے ضلع بشام اور گلگت بلتستان کے علاقے گینی میں ہائی وے ٹریفک کے لیے بند ہے، حکام
|

خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم ٹریفک کے بلاک ہوگئی، جس سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی شانگلہ اور کوہستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر غلام عباس نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لاہور نالہ لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے شہر بشام کے قریب ہائی وے بند ہوگئی ہے۔

غلام عباس نے کہا کہ ہائی وے کی بحالی اور بشام کے قریب روڈ نمبر 221 تک رسائی بحال کرنے کے لیے ایک ٹیم کو متحرک کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں گینی کے علاقے میں سڑک نمبر 428 پر بھی روڈ بلاک ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرنٹیئرورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس نے مذکورہ مقام پر بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔

دیامر کے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر)محمد عارف نے بتایا کہ گلگت بلتستان کو بشام سے ملانے والی شاہراہ جو قراقرم ہائی وے کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتی ہے، بابوسر کے مقام پر بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ روڈ ٹریفک کے لیے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور پھنسے ہوئے سیاح اور مسافروں کے لیے سڑک بحالی چند گھنٹوں میں ہونی چاہیے۔

بشام کے لاہور نالہ میں سڑک کی بحالی کے منتظر نبیل علی نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سکردو سے آرہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ روڈ چند گھنٹوں میں بحال ہوگا کیونکہ ایف ڈبلیو او کی ٹیمیں وہاں پہنچ چکی ہیں اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ سفر کے حوالے سے درپیش اس طرح کی مشکلات کا خاتمہ کریں۔

لاہور نالہ کے قریب رہنے والے شہری حیات خان کا کہنا تھا کہ موسلا دھلار بارش کی وجہ سے بجلی منقطع ہوگئی ہے اور علاقے میں پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارش اور شدید طوفان کے باعث شاہراہ قراقرم پر بجلی کے کھمبے بھی گر گئے ہیں اور اسی وجہ سے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے عملے نے علاقے کی بجلی منقطع کردی اور ناکارہ کھمبے ہٹا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بشام شہر سمیت پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا ہے۔

دوسری جانب راولپنڈی میں بھی شدید بارش ہوئی، جس کے بعد واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد تنویر کا کہنا تھا کہ پانی کے اخراج کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

ریسکیو 1122 نے رپورٹ کیا کہ بارش کے دوران ایک شہری پھسل کر نالہ لئی میں گرگیا اور ٹیمیں ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) حنا پرویز بٹ کے ساتھ لندن میں ’بدتمیزی‘، سوشل میڈیا پر سخت ردعمل

کراچی سیف سٹی منصوبہ سندھ حکومت کی دور اندیشی، لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے، مراد علی شاہ

سی پیک، پاکستان سے دوستی سبوتاژ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، چینی وزارت خارجہ