پاکستان

اسمبلی میں خواجہ سراؤں کی نشستوں کا کیس،الیکشن کمیشن اور متعلقہ آر او کو نوٹس جاری

اقلیتوں اور خواتین کے لیے مخصوص نشستیں ہیں تو خواجہ سراؤں کے لیے کیوں نہیں؟ ان کو ووٹ کا حق ہے تو الیکشن لڑنے کا حق بھی ہونا چاہیے، وکیل

اسمبلیوں میں خواجہ سراؤں کے لیے نشستیں مختص کرنے کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن اور متعلقہ ریٹرننگ افسر (آر او) کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس وقار احمد نے مقدمے کی سماعت کی، پشاور ہائی کورٹ میں خواجہ سرا صوبیہ خان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ صوبیہ خان نے گریجویشن کر رکھی ہے، وہ خواجہ سراؤں کے فلاح و بہبود کے لیے کام کررہی ہیں۔

ان کے وکیل نے بتایا کہ آر او نے خواجہ سرا کوٹے پر کاغذات نامزدگی منظور نہیں کیے، ریٹرننگ افسر نے کہا کہ خواجہ سراؤں کی مخصوص نشست نہیں ہے، خواجہ سراؤں کو ووٹ کا حق ہے تو الیکشن لڑنے کا حق بھی ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں اور خواتین کے لیے مخصوص نشستیں ہیں تو خواجہ سراؤں کے لیے کیوں نہیں؟ وکیل نے استدعا کی کہ خواجہ سراؤں کے لیے نشست مختص کرکے کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 23 دسمبر کو خواجہ سرا صوبیہ خان نے پشاور ہائی کورٹ میں انتخابات میں خواجہ سرا کے لیے نشست مختص کرنے کی درخواست دائر کردی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صوبیہ خان نے پی کے 81 کے لیے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کاغذات جمع کروائے ہیں، خواجہ سراؤں کو ووٹ کا حق ہے تو الیکشن لڑنے کا کیوں نہیں؟

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسمبلی میں خواجہ سراؤں کی نمائندگی ضروری ہے، اقلیتوں اور خواتین کے لیے مخصوص نشستیں ہیں، خواجہ سراؤں کی بھی اسمبلی میں نمائندگی کے لیے نشستیں مختص کی جائیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ صوبیہ خان کی نامزدگی بھی خواجہ سراؤں کی مخصوص نشست کے لیے تصور کی جائے۔

اس سے قبل 22 دسمبر کو خواجہ سرا صوبیہ خان نے صوبائی اسمبلی پی کے 81 سے آزاد حیثیت میں کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

روس-یوکرین جنگ میں بھارتی ساختہ اسلحے کے استعمال کا تہلکہ خیز انکشاف

الیکشن کمیشن نے نظام مصطفی پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

مولا نے چاہا تو راولپنڈی میں قلم دوات کی تاریخی کامیابی ہوگی، شیخ رشید