پاکستان

عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر اعتراض، درخواست واپس

توشہ خانہ کیس میں سزا اخلاقی بنیاد پر نہیں ہوئی، ریٹرننگ افسر، الیکشن ٹربیونل اور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں، اپیل میں مؤقف
|

رجسٹرار سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیلیں اعتراضات لگا کر واپس کر دی ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا، عمران خان نے اپیل میں این اے 89 میانوالی اور این اے 122 لاہور سے انتخابات کے لیے اہل قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

ان کی جانب سے دائر اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آرٹیکل 63(1)(ایچ) کے تحت نا اہلی کا نوٹیفکیشن درست نہیں، آرٹیکل 63(1)(ایچ) کے تحت نااہلی کے لیے اخلاقی جرم کا ہونا بھی ضروری ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سزا اخلاقی بنیاد پر نہیں ہوئی، اس میں استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افسر، الیکشن ٹربیونل اور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں۔

یاد رہے کہ 30 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے اس فیصلے سابق وزیر اعظم نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

بعد ازاں 17 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی این اے 122 (لاہور) اور این اے 89 (میانوالی) سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

واضح رہے کہ آج اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا ہے۔

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان، بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا، 10 برس کیلئے نا اہل

توشہ خانہ ریفرنس میں سزا: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے گرفتاری دے دی

ایران میں قتل کیے گئے 9 پاکستانیوں کی میتیں آج وطن واپس لائی جائیں گی، دفتر خارجہ