دنیا

بھارت نے متنازع شہریت قانون سے متعلق امریکی بیان ’غلط معلومات پر مبنی‘ قرار دے دیا

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی آزادی کا احترام، قومیت کے لیے برابری کا سلوک بنیادی جمہوری اصول ہے۔

بھارت نے مذہب کی بنیاد پر شہریت کے قانون کے حوالے سے امریکا کے بیان کو ’بے محل، غلط معلومات پر مبنی اور غیر ضروری‘ قرار دے دیا۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ملک کی جانب سے متنازع، مذہب کی بنیاد پر شہریت کے قانون کے نفاذ کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کو ’بے محل، غلط معلومات پر مبنی اور غیر ضروری‘ قرار دیا۔

واضح رہے کہ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی آزادی کا احترام، قومیت کے لیے برابری کا سلوک بنیادی جمہوری اصول ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا میں بھارت کے شہریت ترمیمی ایکٹ کے نوٹی فکیشن پر تشویش ہے، ہم اس ایکٹ کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں کہ اسے کیسے نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی آزادی کا احترام، قومیت کے لیے برابری کا سلوک بنیادی جمہوری اصول ہے۔