پاکستان

مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات 14 فیصد بڑھ گئیں

جولائی تا ستمبر کے دوران درآمدات 9.86 فیصد بڑھ کر 13 ارب 31 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں، پاکستان ادارہ شماریات

پاکستان کی اشیا کی برآمدات رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 14.11 فیصد اضافے کے بعد 7 ارب 87 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس کا حجم گزشتہ برس کی اس مدت کے دوران 6 ارب 90 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ شرح تبادلہ میں استحکام اور عالمی کمیونٹی کی جانب سے آرڈرز میں بہتری کے بعد جولائی سے اس رجحان کو تقویت ملی، جولائی میں برآمدات 11.83 فیصد، اگست میں 16 فیصد اور ستمبر میں 13.52 فیصد بڑھیں۔

ستمبر میں برآمدات 2 ارب 81 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 2 ارب 47 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں 1.56 فیصد اضافہ ہوا۔

عالمی خریدار کپڑوں کے آرڈرز بنگلہ دیش اور چین کے بجائے پاکستان کو دے رہے ہیں، اس کے نتیجے میں پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا موقع ہے۔

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ خرم مختار نے بتایا کہ اگر لیکویڈٹی اور ٹیکسز کے مسائل حل ہو جائیں تو برآمدات 25 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 146 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگی کی، یہ رقم گزشتہ برس کی اسی مدت کے 129 ارب روپے کے مقابلے میں 13.17 فیصد زائد ہے، تاہم ستمبر میں ریفنڈز کی ادائیگی گر کر 15 ارب رہ گئی، جو اگست میں 37 ارب روپے رہی تھی۔

تجارتی خسارہ

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران درآمدات 9.86 فیصد بڑھ کر 13 ارب 31 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جس کا حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 12 ارب 11 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

ستمبر میں درآمدات 16.08 فیصد اضافے کے بعد 4 ارب 58 کروڑ ڈالر ہو گئیں، گزشتہ برس اسی مہینے میں یہ 3 ارب 95 کروڑ ڈالر رہی تھیں، مالی سال 2024 کے دوران درآمدات 0.84 فیصد گراوٹ کے بعد 54 ارب 73 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ مالی سال میں ان کا حجم 55 ارب 19 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران تجارتی خسارہ 4.24 فیصد بڑھ کر 5 ارب 44 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، یہ حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 5 ارب 22 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2024 کے دوران تجارتی خسارہ گھٹ کر 24 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا تھا جبکہ اس سے گزشتہ برس یہ حجم 27 ارب 47 کروڑ ڈالر رہا تھا۔