پاکستان

اسٹاک مارکیٹ: ایک ہفتے سے جاری تیزی کو دھچکا، 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کمی

دن بھر تیزی کے بعد سیاسی ’شور شرابے‘ کی وجہ سے مارکیٹ منفی زون میں چلی گئی، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 8 ہزار 896 کی سطح پر بند ہوا، رپورٹ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ایک ہفتے سے جاری مسلسل تیزی کا تسلسل کاروباری ہفتے کے دوسرے روز رک گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس کھو بیٹھا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق منگل کو کاروباری دن کے آغاز پر ایک موقع پر ایک ہزار 400 پوائنٹس کی تیزی بھی دیکھی گئی، تاہم مارکیٹ کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 73 پوائنٹس یا 0.99 فیصد کمی سے ایک لاکھ 8 ہزار 896 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، جو پیر کو ایک لاکھ 9 ہزار 970 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ’سیاسی شورشرابے‘ کی وجہ سے دن بھر دیکھی گئی تیزی مارکیٹ کے اختتام پر منفی زون میں چلی گئی۔

گزشتہ ہفتے کے دوران میوچل فنڈز کی وسیع پیمانے پر خریداری کی وجہ سے انڈیکس میں 7697 پوائنٹس کا ریکارڈ ہفتہ وار اضافہ ہوا، جبکہ تجزیہ کاروں نے اس تیزی کو کم افراط زر اور مثبت میکرواکنامک اشاریوں کی وجہ قرار دیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے منگل کے سیشن میں ابتدائی تیزی کی رفتار کو ’مقامی فنڈز کی جانب سے بلا تعطل خریداری‘ کی وجہ قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاہم سیاسی شور کی وجہ سے کچھ منافع خوری بھی دیکھنے میں آتی ہے۔

اویس اشرف نے کہا کہ مضبوط معاشی اشاریوں کے درمیان آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس میں شرح سود میں کمی کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں پر اس وقت تک دباؤ برقرار رہنے کا امکان ہے، جب تک کہ وزیر اعظم کی جانب سے اے ڈی آر (ایڈوانس ٹو ڈپازٹ تناسب) ٹیکس کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی اپنی رپورٹ جاری نہیں کرتی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس 16 دسمبر کو ہوگا جس میں شرح سود میں مزید کمی کا فیصلہ کیا جائے گا۔