پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایکس پر پابندی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

سندھ ہائیکورٹ نے ایکس کی بندش کے خلاف سماعت میں دیگر درخواستوں کو مرکزی درخواست سے الگ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پابندی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق سوشل میڈیا ایپ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق 6 فروری 2025 کو کریں گے۔

ایکس پر پابندی کے خلاف درخواست پر آخری سماعت 17 اپریل 2024 کو ہوئی تھی، 2 مئی اور 11 جون کو ایکس بندش کے خلاف کیس مقرر ہوا لیکن سماعت نہ ہو سکی تھی۔

بعد ازاں، 22 نومبر کو کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کی گئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس موسمِ سرما کی چھٹیوں کے بعد مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے کیس 6 فروری 2025 کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں سماعت

دوسری جانب، سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی بندش کے خلاف درخواستوں پر دیگر درخواستوں کو مرکزی درخواست سے الگ کرنے کی ہدایت کردی۔

ایکس کی بندش کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے دلائل طلب کرلیے کہ ریگولر بینچ ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کا کیس سن سکتا ہے یا نہیں۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواستوں کی سماعت کا اختیار ریگولر بینچ کا ہے یا آئینی بینچ کا، کیا درخواست میں احکامات دینے کی استدعا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم ہر کیس کا الگ سے مشاہدہ کر رہے ہیں، ہم پہلے درخواست کے دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ کریں گے، یہاں کوئی ریگولیشن نہیں جو آئین سے متصادم ہوں۔

عدالت نے وکیل درخواست گزار اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل طلب کرلیے اور دیگر درخواستوں کو مرکزی درخواست سے الگ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہم مرکزی درخواست کی سماعت کریں گے۔

عبد المعیز جعفری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں عدالت بندش کو غیر قانونی قرار دے جس پر عدالت نے کہا کہ غیر قانونی قرار دینے کے بعد احکامات بھی تو جاری ہوں گے۔

وکیل جبران ناصر ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایکس تک رسائی روکنے کے لئے رولز کا سہارا لیا ہے، حکومت نے 5 ماہ بعد بندش کو تسلیم کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ آپ پہلے درخواستوں کے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل دیں، آپ جو کہہ رہے ہیں اس کے مطابق آپ عدالت سے احکامات طلب کر رہے ہیں، اگر بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے تو اس کے لیے بھی احکامات درکار ہوں گے۔

عدالت نے وکیل درخواست گزار اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ کئی ماہ گزر جانے کے باوجود پاکستان بھر میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس سابقہ (ٹوئٹر) کی سروس بحال نہیں ہوسکی ہے۔

پاکستان بھر میں 17 فروری سے ’ایکس‘ کی سروس معطل ہے اور گزشتہ مہینوں کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔