پاکستان

شام میں پھنسے 79 پاکستانی بحفاظت بیروت پہنچ گئے، وطن واپس لانے کیلئے اقدامات جاری

شام اور لبنان میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام پاکستانیوں کی شام سے باحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، وفاقی کابینہ کو بریفینگ

شام میں موجود 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں جہاں سے ان کو پاکستان واپس لایا جائے گا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

وفاقی کابینہ کو شام کی تازہ صورتحال کے تناظر میں وہاں سے پاکستانیوں کے انخلا کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، کابینہ کو بتایا گیا کہ شام میں موجود 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں جہاں سے ان کو پاکستان واپس لایا جائے گا۔

مزید رپورٹ کیا کہ شام میں 20 کے قریب اساتذہ اور طالب علموں میں سے 7 اساتذہ بھی بیروت پہنچ چکے ہیں، اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ شام اور لبنان میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام پاکستانیوں کی شام سے باحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے شام میں محصور پاکستانیوں کے انخلا کے لیے لبنان کے وزیر اعظم سے رابطہ کیا تھا۔

لبنان کے ہم منصب سے بات چیت میں وزیر اعظم نے شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور شام میں محصور پاکستانیوں کے انخلا کےلیے مدد کی درخواست کی تھی۔

اس سے قبل وزیر اعظم نے شام میں موجود پاکستانیوں کے انخلا کو ترجیح قرار دیتے ہوئے حکام اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ 8 دسمبر کو شامی صدر شارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں 300 کے قریب پاکستانی زائرین پھنس گئے تھے جبکہ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دمشق ایئرپورٹ کھلتے ہی پاکستانیوں کی واپسی کا آپریشن شروع کردیا جائے گا۔

شام میں موجود پاکستانی زائر سید الیاس نقوی نے کہا تھا کہ گزشتہ روز سے ہوٹل تک محدود ہونے کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا ختم ہوگئی ہیں، پاکستانی سفارتخانہ مکمل تعاون کر رہا ہے۔

دوسری جانب دفتر خارجہ نے شام میں موجود پاکستانی شہریوں سے احتیاط کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ دمشق ایئرپورٹ کھلتے ہی پاکستانیوں کی واپسی کا آپریشن شروع کردیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں موجود تمام پاکستانی شہری محفوظ ہیں، سفارت خانہ شہریوں کی مدد کے لیے کھلا ہے اور عملہ پاکستانی شہریوں اور زائرین کے ساتھ رابطے میں ہے۔