ہمیں توقع نہیں ہے کہ کم از کم جمعرات تک اسرائیل، ایران کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں پر کسی قسم کی جوابی کارروائی کرے گا، امریکی صدر
شائع04 اکتوبر 202412:29am
حالیہ ماہ میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقدامات کیے جس کے نتیجے میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوا، دفتر خارجہ
ایران کی کارروائی ختم ہو چکی ہے تاہم اگر اسرائیل مزید جوابی کارروائی کرتا ہے تو اس کا جواب بھرپور اور اس سے بھی زیادہ طاقت سے دیا جائے گا، ایرانی وزیر خارجہ
تمام پروازوں کا فلائٹ پلان ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے، جب تک صورتحال واضح نہیں ہو جاتی، ایرانی کی فضائی حدود استعمال نہیں کی جائیں گی، ترجمان پی آئی اے
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم دیا، حملے کے بعد ایران کسی بھی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہے، ایرانی عہدیدار
حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے اتحادی ایران کا مؤقف انتہائی اہم ہوگا کیونکہ اب تک ایران نے تحمل سے کام لیا ہے لیکن اسرائیل کے ایک اور ریڈ لائن عبور کرنے پر ایران کا ردعمل کیا ہوگا؟
اسرائیل نے بتایا ہے کہ وہ لبنان میں اسرائیلی سرحد کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی کارروائیاں شروع کر رہا ہے، امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ
حسن نصراللہ کی جگہ نئے سربراہ کا انتخاب جلد کیا جائے گا، اسرائیل زمینی راستے سے داخل ہوتا ہے تو مزاحمتی قوتیں تصادم کے لیے تیار ہیں، نائب سربراہ نعیم قاسم
حزب اللہ جو نصف صدی سے اسرائیل کے خلاف کھڑی ہونے والی اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے والی واحد قوت ہے، اسرائیل 2006ء سے اسے پسپا کرنے کی راہیں تلاش کررہا تھا۔