ایسوسی ایشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس سہولت کو برقرار رکھنا انڈسٹری کے لیے کھوئی ہوئی پیداوار کو بحال کرنے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
یہ جدید نظام انٹرنیٹ بینکنگ، اے ٹی ایم اور موبائل بینکنگ کے ذریعے ٹیکس دہندگان کو بینک اکاؤنٹس سے براہ راست قابل رسائی، محفوظ، موثر اور صارف دوست آن لائن ادائیگیوں کے قابل بناتا ہے۔
مارکیٹ میں پیدا ہونے والے اس نئے موقع سے خیبر پختونخوا کے شہد کی مکھیوں کے پالنے کے شعبے کو فروغ ملنے کی توقع ہے، جو قالین کی تیاری کے بعد دوسری سب سے زیادہ برآمدی صلاحیت رکھتا ہے۔
چین، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس کو پاکستان کی برآمدات کی مالیت مالی سال 2024 میں 32.4 فیصد بڑھ کر 3.076 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
یہ اقدام زیرو ریٹرن فائلنگ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے جواب میں کیا گیا ہے جو کہ 25 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، اور یہ ٹیکس سال 2023 میں داخل کیے گئے تمام گوشواروں کا تقریباً 70 فیصد ہے۔