جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.5 فیصد اور برآمدات میں 7.2 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ درآمدات 11.4 فیصد بڑھیں، وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک جاری کردی
ملکی تاریخ میں بے مثال غذائی افراط زر کے باوجود برآمدات میں مسلسل 19 ماہ تک اضافہ ہوا، صارفین اشیائے خورونوش خصوصاً چینی کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں۔
ایک سال قبل کے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے مقابلے میں پاکستان نے مالی سال 2025 کے پہلے 8 ماہ میں 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا، اسٹیٹ بینک
مالی سال 2025 میں جولائی سے فروری کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 41 فیصد اضافے سے 1.618 ارب ڈالر رہی جو ایک سال قبل 1.147 ارب ڈالر تھی، اسٹیٹ بینک
سینیٹر محمد اورنگزیب سے منسوب نشر کی جانے والے خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، انہوں نے قومی اسمبلی میں ایسا کوئی اعلان نہیں کیا اور نہ ہی بیان دیا ہے، وزارت خزانہ کی وضاحت
ایسی اصلاحات مرتب کی جائیں جو انسانی ترقی اور سماجی و اقتصادی بہتری کے ساتھ کارکردگی پر مبنی اشاریوں سے منسلک ہوں، محمد اورنگزیب کی عالمی بینک کی ٹیم سے گفتگو
فروری میں چینی کی برآمدات کے تقریباً خاتمے، کچھ تجارتی رکاوٹوں اور افغانستان میں پاکستانی اشیا کی طلب گھٹنےکو برآمدات میں کمی کی ممکنہ وجوہات قرار دیا جاسکتا ہے، حکومتی ذرائع
تعلیم کے فروغ، موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی، ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری پر اگلی قسط جاری ہوگی، مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی، اعلامیہ
عالمی مالیاتی ادارے کا مجموعی کارکردگی پر اظہار اطمینان، ریٹیل، ہول سیل اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے اہداف مکمل کرنے پر زور، پہلی بار پاور سیکٹر نے اہداف پورے کرلیے۔
فیصلے کا مقصد گرڈ صارفین پر بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے، نظر ثانی شدہ فریم ورک موجودہ نیٹ میٹرڈ صارفین پر لاگو نہیں ہوگا جن کے پاس لائسنس یا معاہدہ ہے، اعلامیہ ای سی سی
آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ پنجاب 12.5 ایکڑ اور سندھ 25 ایکڑ سے کم زرعی اراضی پر ٹیکس نہیں لے گا، پختونخوا اور بلوچستان میں زرعی آمدن نہ ہونے کے برابر ہے، ذرائع
خام چینی کی درآمد کا فیصلہ کارگر ثابت نہیں ہوگا کیونکہ ملز مالکان کے پاس خام چینی کو فائن شوگر میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی نہیں ہے، صدر کراچی ہول سیلرز اینڈ گروسرز ایسوسی ایشن
مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد 6 شوگر ملز کو سیل، ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے جاچکے، ملک میں موجود چینی رواں سیزن میں ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہے، محمد اورنگزیب
انٹرنیشنل اسٹیل اور عائشہ اسٹیل ملز نے مبینہ طور پر گٹھ جوڑ سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا، مسابقتی کمیشن نے انکوائری مکمل کرکے سپلائرز کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے۔
مالی سال 25 کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ترسیلات زر 23 ارب 97 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 32.5 فیصد زیادہ ہیں۔