• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ملک کے بہت سے حصے شدید سردی کی لپیٹ میں

شائع December 31, 2013
شدید سرد ہواؤں سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے, جبکہ کچھ شہروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگ لکڑی جلاکر سردی  کی شدت کو کم کررہے ہیں۔—آن لائن فوٹو
شدید سرد ہواؤں سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے, جبکہ کچھ شہروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگ لکڑی جلاکر سردی کی شدت کو کم کررہے ہیں۔—آن لائن فوٹو

اسلام آباد: پاکستان کے اکثر علاقے ان دونوں شدید سرد ہواؤں کی لپیٹ میں ہیں، جبکہ گزشتہ روز پیر کو ملک کے شمالی حصوں میں متعدد شہروں کے اندر درجہ حرارت منفی 17 سے منفی 21 کے درمیان رہا جس سے معمولاتِ زندگی بری طرح سے متاثر ہو رہے ہیں۔

محکمہ موسیمات نے سردی کی موجودہ لہر آئندہ تین سے چار روز تک برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی جہاں عام طور پر سردی کی شدت کم ہوتی ہے، گزشتہ رات یہاں کم سے کم درجہ حرارت چار ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق کراچی شہر میں سب سے کم درجہ حرارت 14 دسمبر 1986ء میں ایک اعشاریہ تین سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس سے قبل پیر کو یہاں کم سے کم درجہ حرارت چھ ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

صوبہ پنجاب بھی ان دنوں شدید ترین سردی کی لپیٹ میں ہے اور لاہور شہر میں درجہ حرارات نقطہ انجماد تک پہنچ گیا ہے۔

شدید سرد ہواؤں سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

پنجاب کے درسرے شہروں کی طرح ملتان میں دو جبکہ گجرات میں درجہ حرارت منفی ایک سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تازہ ترین درجہ حرارت منفی تین ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

گزشتہ روز اسلام آباد موسم سرما میں سب سے سرد ترین دن رہا جہاں 46 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

خیال رہے کہ 1984ء میں دارالحکومت اسلام آباد میں کم سے کم درجہ حرارت منفی دو اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کیا گیا، لیکن اس سے پہلے یہاں سب سے کم درجہ حرارت 1967ء میں منفی تین اعشاریہ نو سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق یورپ سے آنے والی یخ بستہ سرد ہواؤں کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ آئندہ کچھ روز تک انہی خشک سرد ہواؤں کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد حینف کا کہنا ہے کہ آج منگل کو ملک بھر میں سردی کی شدت میں مزید اضافے، جبکہ پہاڑی علاقوں، گلگت بلتستان میں ہلکی برف باری اور لاہور، سرگودھا ڈویژن میں بارش کا بھی امکان ہے۔

انہوں نے کہا مغرب سے آنے والی ہواؤں کی وجہ سے ان بارشوں کی شدت کم ہوگی اور کشمیر کو بھی اپنی لپیٹ میں لیں گی۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق ملک کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری کے باعث لواری ٹاپ، گلیات، مری اور دیگر رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اسکردو میں منفی12، پاراچنار منفی 10 اور استور میں درجہ حرارت منفی 8 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔

ادھر قبائلی علاقوں میں بھی سردی میں اضافہ ہوگیا ہے اور گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں پانچ سال بعد پہلی برفباری ریکارڈ کی گئی۔

ملک کا جنوب مغربی صوبہ بلوچستان بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کا درجہ حرارات منفی چودہ سینٹی گریڈ تک جاپہنچا۔

کوئٹہ کے علاوہ شمالی بلوچستان کے علاقوں چمن زیارت، پشین خانوزئی، کان مہترزئی توبہ اچکزئی، ژوب سمیت مختلف علاقے رواں موسم کے شدید ترین سردی کی لپیٹ میں آگئے ہیں جہاں پر درجہ حرارت منفی 17 سینٹی گریڈ ہے، جبکہ شدید سردی کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

شدید سردی سے سڑکیں سنسان ہیں جبکہ ندی نالوں میں بہننے والا پانی بھی برف کی شکل اختیار کرچکا ہے۔

ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، لیکن گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں لکڑیاں جلا کر سردی کی شدت کو کم کر رہے ہیں جہاں پر درجہ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے بلائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024