• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

کرائے کے گھر میں رہنے والے نئے نیپالی وزیر اعظم

شائع February 12, 2014
پچھتر برس کے سشیل کوئرالہ ملک کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نیپالی کانگریس کے صدر ہیں، جس کی کمان ان کا خاندان ایک طویل عرصے سے سنبھالتا آیا ہے۔ ان کے تین قریبی عزیز ماضی میں ملک کے وزیراعظم بن چکے ہیں۔ —. فوٹو رائٹرز
پچھتر برس کے سشیل کوئرالہ ملک کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نیپالی کانگریس کے صدر ہیں، جس کی کمان ان کا خاندان ایک طویل عرصے سے سنبھالتا آیا ہے۔ ان کے تین قریبی عزیز ماضی میں ملک کے وزیراعظم بن چکے ہیں۔ —. فوٹو رائٹرز

کھٹمنڈو: نیپال کے نو منتخب وزیراعظم سشیل کوئرالہ جنہوں نے اس شورش زدہ ملک کا اقتدار سنبھالا ہے، اس ملک کی سیاست بہت اچھا تجربہ رکھتے ہیں، جہاز کے اغوا میں مدد دینے کے الزام میں انہوں نے تین سال جیل میں بھی گزارے ہیں۔

پچھتر برس کے سشیل کوئرالہ ملک کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نیپالی کانگریس کے صدر ہیں، جس کی کمان ان کا خاندان ایک طویل عرصے سے سنبھالتا آیا ہے۔ ان کے تین قریبی عزیز ماضی میں ملک کے وزیراعظم بن چکے ہیں۔

ابھی تین برس پہلے ہی سشیل کوئرالہ نے اپنے ملک کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی نیپالی کانگریس کی صدارت سنبھالی تھی اور اب وہ ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں۔

جب ان کی عمر تیس سال کی تھی اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے، تو وہ ایک جہاز کے اغوا کے معاملے میں ملوث پائے گئے۔

اس وقت 1960ء میں نیپال میں منتخب جمہوری حکومت کا تختہ اُلٹ کر ملک کو بادشاہت کے ذریعے غیر جماعتی پنچایتی نظام کے تحت چلایا جارہا تھا۔

سشیل کوئرالہ کا سیاسی تجربہ چھ دہائیوں پرمحیط ہے اور وہ ان مخصوص سیاستدانوں میں شامل ہیں جو صاف ستھری سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ عام لوگوں کی طرح زندگی گزارتے ہیں۔

یوں تو سشیل کوئرالہ اپنی نوجوانی کے دور میں ہالی وڈ کی فلموں کے ہیرو بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے، لیکن شاید قسمت نے ان کے لیے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا۔ اب 75 سال کی عمر میں انہیں نیپال کے ادھورے آئین کو مکمل کرنے کے لئے کسی ہیرو کی طرز پر ہی کام کرنا ہوگا۔وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سشیل کوئرالہ نے کہا ہے کہ ان کی پہلی ترجیح نیپال کے آئین کو مکمل کرنا ہے۔

سشیل کوئرالہ کی پیدائش 1939ء میں ہوئی، ان کا تعلق نیپال کے مشرقی علاقے میں کوئرالہ خاندان سے ہے، جسے 1960ء کے دوران ہندوستان جلاوطن ہونا پڑا۔ ان کے خاندان کی تاریخ پاکستان میں بھٹو خاندان سے ملتی جلتی ہے۔ ان کے خاندان کی منتخب جمہوری حکومت کو بادشاہ مہندر نے معطل کردیا تھا، اور درجنوں افراد کو جیل میں ڈال دیا تھا، جن میں نیپال کے پہلے منتخب وزیراعظم بی پی کوئرالہ سمیت ان کے کچھ رشتہ دار بھی شامل تھے۔ انہوں نے جلاوطنی کے بیس سال ہندوستان میں گزارے۔

سشیل کوئرالہ غیر شادی شدہ ہیں، وہ کئی مرتبہ منتخب ہوئے لیکن ہر مرتبہ انہوں نے وزیر بننے سے انکار کر دیا۔ گرجا پرساد کوئرالہ نے تو 1990ء میں وزیراعظم بننے کے بعد انہیں نائب وزیر اعظم کے عہدے کی پیشکش بھی کی تھی۔

یہی نہیں بلکہ نیپال کے نومنتخب وزیر اعظم کا اپنا کوئی گھر نہیں ہے، جنوبی ایشیاء کی سیاسی تاریخ میں یہ امر نہایت حیرت کا باعث ہے۔

ایک عرصے تک سشیل کوئرالہ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں اپنے رشتہ داروں کے گھر پر ہی مقیم رہے ۔ گرجا پرساد کوئرالہ کی 2010ء میں وفات کے بعد سشیل کوئرالہ کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کرلی۔

جب گرجا پرساد کوئرالہ نیپال وزیر اعظم تھے، اس وقت سشیل کوئرالہ ان کے قریبی ساتھی تھے۔ تاہم انہوں نے اس وقت ان کے عہدے کا کوئی فائدہ کا نہیں اُٹھایا تھا۔ حالانکہ ان پر تنقید بھی کی جاتی رہی۔ اگرچہ ان کی تنقید کرنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ گرجا پرساد کوئرالہ کی وجہ سے سشیل کوئرالہ کو پارٹی میں یہ مقام حاصل تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ گرجا پرساد کوئرالہ کی قیادت میں جو پارٹی 2008ء کے انتخابات کے دوران نیپال کی دوسری بڑی جماعت کی تھی، اب سشیل کوئرالہ کی قیادت کی وجہ سے ملک کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024