• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

دنیا 2025 میں کیسی ہو گی؟

شائع July 2, 2014
فوٹو ۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو ۔۔۔ اے ایف پی

نیو یارک: ماہرین نے 2025 تک دنیا میں بہت بڑے پیمانے پر سائنسی تبدیلیوں کی پیش گوئیاں کی ہیں۔

ماہرین مستقبل کی دنیا کے حوالے سے ہمیشہ ہی پر جوش رہے ہیں، ایک فرم تھامسن رائٹرز کی اسی طرح کی تحقیق میں ماہرین نے 10 سال بعد کی دنیا کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے بہت سے افراد 2025 میں جہاز اڑانے کے لائسنس (پائلٹ لائسنس) کے حامل ہوں گے، ایندھن اور توانائی کے نئے ذرائع آ چکے ہوں گے جبکہ خوراک کی کمی کا معاملہ قابو کر لیا جائے گا۔

ماہرین نے اپنی پیش گوئیاں خصوصی اعداد و شمار اور عالمی رحجانات کو مدنظر رکھ کر کی ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ 10 سال میں ٹیکنالوجی اور بائیو لوجیکل سائنس میں بہت تیزی سے ترقی نظر آئے گی، یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی ایسا ڈی این اے ایسا نقشہ تخلیق کر ہی لیا جائے جو امراض سے محفوظ رہ سکے۔

ماہرین نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ عین ممکن ہے کہ بجلی سے اڑنے والے جہاز عام ہوں اور دنیا کے اکثر افراد ہوا بازی کی تربیت حاصل کر چکے ہوں گے۔

ایکسپرٹ کی 2025 کے حوالے سے پیش گوئیوں پر مبنی ڈیلی میل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گھروں سے لے کر اخبارات تک ہر چیز ڈیجیٹل ہو جائے گی۔

تحقیق میں ماہرین نے ایسے سائنٹیفک ایریاز کے حوالے سے پیش گوئیاں کی ہیں جن میں تیزی سے تبدیلیاں آئیں گی ، محققین کے مطابق جنگ عظیم دوئم کے بعد یعنی 1946 سے 1964 کے درمیان پیدا ہونے والے افراد 80 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہوں گے اور اس عرصے کے متاثرہ افراد کے لیے مزید فنڈز مختص کرنے کی ضرورت ہو گی۔

شمسی توانائی کا استعمال بڑھ جائے گا اور اس توانائی کو کراہ عرض پر بنیادی حیثیت حاصل ہو جائے گی، موذی امراض کے خلاف انسانی جسم کی مدافعت بڑھانے میں ماہرین کو کامیابی حاصل ہوگی، عین ممکن ہے کہ شوگر کی ٹائپ ون سے بچائو کا طریقہ بھی دریافت کیا جا چکا ہو۔

جدید ٹیکنالوجی کی بدولت دنیا بھر میں خوراک کی کمی اور قیمتوں میں تیزی سے تبدیلی کے معاملے پر بھی قابو پا لیا جائے گا اور خوراک کی کمی ماضی کا قصہ بن جائے گا۔

ماہرین کا دعویٰ کا ہے کہ ہلکی مگر پایئدار الیکٹرک گاڑیوں کے ساتھ ساتھ الیکٹرک جہاز بھی متعارف کروائے جا چکے ہوں گے، چھوٹے تجارتی جہاز آسمان پر نظر آنے لگیں گے یہ الیکٹرک جہاز چھوٹی جگہ سے پرواز کر سکیں گے اور اس طرح ان کو تھوڑی سی جگہ پر اتارا بھی جا سکے گا، جہاز سازی کی صنعت کی اس ترقی کے باعث پائلٹ لائسنس کا حصول 21ویں صدی میں بلوغت کی نشانی سمجھا جانے لگے گا۔

محققین پیش گوئیوں میں مزید کہتے ہیں کہ گھر میں موجود کار اور دیگر آلات سمیت اکثر و بیشتر اشیا انتہائی ڈیجیٹل ہو جائیں گی جو انسانی خواہش کے عین مطابق کام کریں گی، دنیا میں تمام انسان ڈیجٹیل رابطے میں ہوں گے، تصور کیجیے کہ پورا افریقہ ایک دوسرے سے ڈیجیٹل رابطے میں ہوگا اور یہ دن 2025 میں آ چکا ہو گا۔

توانائی کے استعمال کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات بھی ماضی کا قصہ بن جائیں گی ان کی جگہ کچرے اور دیگر متبادل ذرائع کی توانائی جگہ لے چکی ہو گی۔

محققین کے مطابق ادویہ سازی کی تحقیق اس حد تک ترقی کر لے گی کہ انسانی جسم کی ضرورت کے عین مطابق دوائیں دستیاب ہوں گی جس سے کسی بھی مرض سے درست علاج ممکن ہو سکے گا اور دوائوں کے انسانی جسم پر مضر اثرات کو بہت حد تک کم کر لیا جائےگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نینو ٹیکنالوجی عروج کی جانب گامزن ہو گی، انسانی جسم کے عین مطابق ڈی این اے میپنگ کی جا سکے گی جس سے پیدائش کے وقت ڈی این اے میپنگ(نقشے کی تیاری) کی جا سکے گی اور سال میں ایک بار اپنا معائنہ کروائے جانے پر امراض کی تشخیص اسی ڈی این اے میپنگ سے ہو سکے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024