• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

مصر: رمضان کے خصوصی سوپس نے ورلڈکپ کو ہرا دیا

شائع July 15, 2014
مصر سمیت عرب دنیا میں رمضان کے دوران ٹی وی چینلز خصوصی ڈرامہ سیریلز نشر کرتے ہیں، جن کا سال بھر انتظار کیا جاتا ہے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز
مصر سمیت عرب دنیا میں رمضان کے دوران ٹی وی چینلز خصوصی ڈرامہ سیریلز نشر کرتے ہیں، جن کا سال بھر انتظار کیا جاتا ہے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز

قاہرہ: گزشتہ دنوں جہاں دنیا بھر کے لوگ فٹبال ورلڈکپ کے میچوں کے سحر میں مبتلا رہے، وہیں ایک حیرت انگیز بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ فٹبال کے شوقین مصریوں کو ورلڈکپ کےمیچز رمضان کے مقدس مہینے میں خاص طور پر نشر کیے جانے والے ڈراموں سے دور نہیں کر پائے، واضح رہے کہ ان ٹی وی سیریلز کا سال بھر انتظار کیا جاتا ہے۔

کئی سالوں سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ رمضان کے مہینے میں مصر سمیت عرب دنیا میں ٹی وی چینلز کے مابین ناظرین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ خاصا سخت ہوجاتا ہے اور اس ماہ کے دوران دکھائے جانے والے ٹی وی سوپ کا عرب دنیا میں سال بھر انتظار کیا جاتا ہے۔

لیکن اس سال فیفا ورلڈ کپ رمضان کے دو ہفتوں میں ایک مضبوط حریف کی صورت میں سامنے آیا تھا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق رمضان سے پہلے بہت سے مبصرین کی جانب سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ورلڈ کپ ٹی وی کے ناظرین کی توجہ کو تقسیم کردے گا، اور مرد حضرات فٹبال کے ٹورنامنٹ دیکھیں گے جبکہ خواتین رمضان میں دکھائے جانے والے خصوصی ڈرامہ سیریلز دیکھیں گی۔

لیکن ورلڈ کپ فٹبال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کی وسیع پیمانے پر نشریات ناظرین کی توجہ منتقل کرنے میں ناکام رہیں۔

مصر کے ایک اسکرین رائٹر اور نقاد مغدیٰ خیر اللہ کا کہنا ہے کہ ’’ورلڈ کپ کے میچز ناظرین کو ٹی وی سوپ سے دور نہیں کرپائے۔‘‘

مغدیٰ خیر اللہ نے وضاحت کی کہ فٹبال کے میچز مخصوص اوقات میں صرف بعض چینلز پر ہی نشر کیے جارہے تھے، جبکہ اس کے برعکس رمضان کے مہینے میں نشر ہونے والے ڈرامہ سیریلز کو زیادہ متنوع نشریات کے اوقات کا فائدہ حاصل تھا، اور انہیں بہت سے مفت سیٹیلائٹ چینلز نشر کررہے تھے۔

کھیلوں کے تجزیہ نگار محمود صابری نے مغدیٰ خیر اللہ کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے ڈرامہ سیریلز ورلڈ کپ کے میچز سے بازی لے گئے۔

انہوں نے کہا ’’تمام لوگ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے ان چینلز کو سبسکرائب کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔ ٹی وی سوپ کے لیے ایک فائدہ یہ ہے کہ انہیں مفت دیکھے جانے والے چینلز پر نشر کیا جاتا ہے۔‘‘

محمود صابری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ اسپورٹس چینلز کی مہنگی سبسکرپشن سے ورلڈ کپ کے ناظرین کی تعداد پر گہرا اثر پڑا۔ان کی رائےمیں اسی بناء پر لوگوں نے گھر پر ڈرامے دیکھنے کو ترجیح دی اور بعد میں نیوز چینلز سے میچز کا نتیجہ معلوم کرلیا۔

انہوں نے کہا ’’بہت سے گھرانے ورلڈ کپ دیکھنے کی خاطر چینلز کی مہنگی سبسکرپشن کی ادائیگی کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔‘‘

اسی طرح ایک مخصوص عمر کے نوجوانوں نے کافی شاپس کا رُخ کیا جہاں یہ میچز بڑی اسکرین کے ٹی وی پر دیکھے جارہے تھے، لیکن اس سرگرمی کی وجہ سے روزے کے اوقات متاثر ہوئے ہیں۔

محمود صابری نے کہا ’’ایسے نوجوان جو کافی شاپس پر میچز دیکھنا پسند کرتے ہیں، وہ روزے کی وجہ سے ایسا نہیں کر پائے۔‘‘

تاہم ایسے میچز جو مصر میں افطار کے بعد نشر کیے گئے ، ناظرین کی بڑی تعداد نے کافی شاپس پر ان کا لطف اُٹھایا۔

لیکن مصر کے باشندوں کی بڑی تعداد اس مقدس مہینے میں اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک مصری شہری سارہ صابری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ’’میں رمضان کے مہینے میں زیادہ تر وقت اپنے خاندان کے ساتھ گھر پر گزارنے کو ترجیح دیتی ہوں۔ جہاں میں رمضان کی روح کو محسوس کرسکتی ہوں۔ اس کے علاوہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ افطار کرنا پسند کرتی ہوں۔‘‘

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024