• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان کی صحافی فیض اللہ کی رہائی کیلئے صدر کرزئی سے اپیل

شائع July 24, 2014
فیض اللہ خان
فیض اللہ خان

اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں قید اپنے صحافی کی رہائی کے لیے افغان صدر حامد کرزئی سے خصوصی معافی جاری کرنے کی اپیل کی ہے۔

پاکستانی نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ خان کو افغان سیکورٹی فورسز نے اپریل میں صوبہ ننگرہار سے گرفتار کرکے ان پر دہشت گردوں سے رابطہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

بعد ازاں انہیں سفری دستاویزات کے بغیر داخل ہونے اور عسکریت پسندوں سے روابط رکھنے پر چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے جمعرات کو پریس کانفرنس کے دوران افغان صدر حامد کرزئی سے صدارتی معافی جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ صدر حامد کرزئی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے اپنے اختیارات کو استعمال کریں۔

پرویز رشید نے کہا کہ فیض اللہ خان کی رہائی کے لیے سفارتی ذرائع بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیض اللہ خان کی گرفتاری کے دن سے وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات دونوں اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے عدالتی نظام کا احترام کرتا ہے اوراس فیصلے کے خلاف اپیل کر رہا ہے۔

مشرقی افغانستان میں ننگرہار کے افغانستان کی قومی سلامتی کورٹ کے سربراہ وفی اللہ عثمانی نے گزشتہ ہفتے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ گرفتاری کے وقت فیض خان کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ خان کو دو پاکستانی طالبان کے ساتھ افغان سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

پاکستانی صحافی تنظیموں نے ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالیں اور اور افغان حکومت سے عید سے پہلے کراچی کے رہائشی فیض اللہ خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024