• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کشمیر:بس کھائی میں گرنے سے 50 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

شائع September 4, 2014 اپ ڈیٹ September 5, 2014
فائل فوٹو ۔۔۔ اے ایف پی
فائل فوٹو ۔۔۔ اے ایف پی

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیلابی پانی سے باراتیوں کی بس کھائی میں گر جانے سے 50 افراد ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

پولیس کے مطابق شدید بارش کے بعد پانی کی طغیانی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کی جا چکی ہیں۔

بس کو حادثہ سری نگر سے 350 کلو میٹر دور راجوڑی کے علاقے میں پیش آیا۔

ڈویژنل کمشنر شنتمانو کا کہنا تھا کہ مقامی افراد کے مطابق بس جس وقت کھائی میں گری اس وقت اس میں 50 سے 60 افراد سوار تھے۔

علاوہ ازیں ایک اور علاقے کے ڈویژنل کمشنر روہیت کنسال کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات نے مزید 24 گھنٹے تک بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے باعث متاثرہ علاقوں سے لوگوں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ تیز بارش کے ساتھ ساتھ دریا کی گہرائی بھی امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

آئی پی (انسپیکٹر جنرل) پولیس راجیش کمار کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیموں کے ساتھ ساتھ فوجی جوان بھی اس علاقے میں پہنچ چکے ہیں جبکہ ائر فورس کے ہیلی کاپٹرز بھی مدد کے لیے تیار ہیں مگر تیز بارش سے ان کو دشواری کا سامنا ہے۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری تیز بارش سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں متعدد دیہات زیر آب آ چکے ہیں۔


سیلاب سے 70 افراد ہلاک جبکہ 100سے زائد گاؤں زیر آب


ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بارش کے بعد آنے والا سیلاب سے 70 افراد ہلاک جبکہ 100سے زائد گاؤں زیر آب آ چکے ہیں

بدھ کو جاری ہونے والے بارش کے اس سلسلے میں مختلف مقامات پر اب تک 157 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

حکام کے مطابق تیز بارشوں کے بعد دریائے جہلم کی سطح میں 4فُٹ کا اضافہ ہوا۔

دریائے جہلم کی سطح میں بلندی کے باعث سیلابی پانی سری نگر شہر کے ساتھ درجنوں ملحقہ علاقوں میں داخل ہوا ہے۔

مٹی کے تودے گرنے اور مختلف حادثات میں اب تک 70 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد لاپتہ ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بارشوں کا سلسلہ اگلے 48گھنٹے جاری رہے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024