• KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm
  • KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm

پُرامن انتخابات کیلئے پاکستان کریڈٹ کا مستحق: مفتی سعید

شائع March 2, 2015
ہندوستان کے زیرِانتظام کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید۔ —. فائل فوٹو اے پی
ہندوستان کے زیرِانتظام کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید۔ —. فائل فوٹو اے پی

نئی دہلی: ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید نے اتوار کو سری نگر میں نئی مخلوط حکومت کے سربراہ کے عہدے کا حلف اُٹھانے کے فوراً بعد دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ عسکریت پسند اور کشمیری حریّت کانفرنس ریاست میں منعقدہ حالیہ پُرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے کریڈٹ کے مستحق ہیں۔

مفتی محمد سعید نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھانے کے فوراً بعد ایک میڈیا کانفرنس میں کہا ’’میں یہ آن ریکارڈ کہنا چاہتا ہوں اور میں نے یہ بات وزیراعظم نریندرا مودی کو بھی بتائی ہے، کہ حریت کانفرنس، پاکستان اور عسکریت پسند تنظیموں کو لازمی طور پر ریاست میں اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کا کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔‘‘

نریندرا مودی جن کی بھارتیہ جنتا پارٹی اس مخلوط حکومت کا حصہ ہے، اس تقریبِ حلف برداری کے دوران موجود تھے۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کشمیر کے نئے وزیراعلیٰ کو حلف اُٹھانے کے بعد مبارکباد دے رہے ہیں۔ —. فوٹو اے پی
ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کشمیر کے نئے وزیراعلیٰ کو حلف اُٹھانے کے بعد مبارکباد دے رہے ہیں۔ —. فوٹو اے پی

بی جے پی کے نائب وزیراعلیٰ نرمل سنگھ اور کابینہ کے وزیر حسیب درّابو کے ہمراہ مفتی سعید نے کہا ’’خدانخواستہ اگر ان عسکریت پسندوں نے کچھ کیا ہوتا، تو انتخابات کا کامیاب انعقاد ممکن نہیں ہوتا۔‘‘

سرحد پار لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’سرحد پار کے لوگوں نے بھی ماحول کو سازگار بنایا۔ جن کے حریت کانفرنس اور عسکریت پسندوں میں بھی اثاثےموجود ہیں، وہ بھی اگر انتخابات کے دوران کچھ کرتے تو لوگوں کی انتخابات میں شرکت ممکن نہ ہوتی۔ اس سے ہمیں امید ملی ہے۔‘‘

بی جے پی نے اس تنازعے میں پڑنے سے انکار کردیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے نیشنل سیکریٹری شری کانت شرما نے کہا ’’جموں و کشمیر میں پُرامن انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن اور دیگر سیکورٹی اداروں کے تعاون سے ممکن ہوا، اس کے علاوہ ان لوگوں کا تعاون بھی حاصل رہا جو ہندوستانی آئین پر یقین رکھتے ہیں ۔‘‘

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024