• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستانی ڈاکٹرز نے نگلیریا کی دوا دریافت کر لی

شائع July 22, 2015
— فائل فوٹو/ اے ایف پی
— فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: پاکستان کے نجی تعلیمی ادارے آغا خان یونیورسٹی کے ڈاکٹرز نے ان لیوا وائرس نگلیریا (دماغ خور امیبا) کو ختم کرنے کے لیے دوا دریافت کر لی ہے۔

آغا خان یونیورسٹی کے بائیوجیکل اور بائیوجیکل سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے سینئر ڈاکٹر نوید احمد خان اور ڈاکٹر عبدالمنان بیگ کی سربراہی میں کام کرنے والی ریسرچ ٹیم نے یہ دوا پانچ سال تک تجربات کے بعد دریافت کی ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جو دوا امیبا کے علاج کے لیے دریافت کئی گئی ہے وہ پہلے سے نگلیریا فاؤلری خاندان سے تعلق رکھنے والی متعدد بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر احمد خان کا کہنا ہے کہ انھوں نے متعدد کھانوں اور ادویات کو امیبا کے علاج کے لیے استعمال کیا جن میں تین ادویات اس بیماری کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر احمد کا کہنا تھا کہ مذکورہ ادویات آئندہ سال سے اس بیماری کے خلاف استعمال کی جائیں گی۔

انھوں ںے کہا کہ اس بیماری میں سب سے بڑی دشواری دوا کا فوری طور پر دماغ تک پہنچانا تھا جس کا طریقہ کار اب دریافت کرلیا گیا ہے۔

ڈاکٹر احمد نے کہا کہ مذکورہ ادویات پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں سے استعمال کیا جارہی ہیں تاہم لاعلمی کی وجہ سے وہ کئی قیمتی جانوں کو بچانے میں کام نہ آسکیں۔

ڈاکٹرز کی جانب سے ناصرف علاج کے لیے دوا کے دریافت کرنے پر توجہ دی گئی ہے بلکہ دوا کو فوری طور پر دماغ تک پہنچانے کے حوالے سے بھی تجربات کیے جاتے رہے۔

ڈاکٹر احمد کے مطابق پرائمری اموبیک میننجوینسی فالیٹس (پی اے ایم) نامی بیماری سے شرح اموات دنیا بھر میں 95 فیصد جب کہ پاکستان میں 100 فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سامنے آنے والے پی اے ایم کیسز میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ متاثرہ مریضوں کو تیراکی کو شوق نہیں تھا مگر پھر بھی وہ اس بیماری کا شکار ہوئے۔

ڈاکٹر احمد نے خبردار کیا کہ آئندہ سالوں میں اس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے جس کی وجہ گلوبل وارمنگ کے باعث بڑھنے والی گرمی ہے۔

واضح رہے کہ گرم موسم میں امیبا کا باعث بننے والے وائرس کی افزائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پانی میں نگلیریا فاؤلری کا موجود ہونا معلومات یا احتیاطی تدابیر کی کمی، صحت کی سہولیات کے ملک کو درپیش مسائل اور علاج کے لیے ادویات کی کمی اس بیماری کے بڑھنے کی وجوہات ہیں۔

تبصرے (4) بند ہیں

moon Jul 22, 2015 09:09pm
Good
Vikash Jul 22, 2015 10:26pm
Hopefully that drug will cease the cycle of pathogen.
Khan Jul 23, 2015 01:16am
واضح رہے کہ گرم موسم میں امیبا کا باعث بننے والے وائرس کی افزائش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ Ameba and Virus are two completely different thing
imran Jul 23, 2015 03:21am
gr8

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024