• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سیہون حملے کے بعد ملک بھر میں کریک ڈاؤن، 44 ہلاک

کراچی: سیہون میں واقع درگاہ قلندر لعل شہباز میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 44 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے اور رینجرز آپریشن کے دوران 25 مبینہ دہشت گرد، خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 7، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 2 ، فاٹا کی لوئر اورکزئی ایجنسی میں 4، جب کہ خیبر ایجنسی میں 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان کی وفاقی و صوبائی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ہے، جو آئندہ چند روز تک جاری رہے گا'۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ملک کے مختلف شہروں سے درجنوں مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

سندھ

رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق سندھ میں رات گئے تک ہونے والے آپریشن کے دوران 18 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

اُدھر ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان مبینہ مقابلہ ہوا، جس کے دوران 7 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی عمریں 30 سے 55 سال کے درمیان ہیں، ساتھ ہی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔

بلوچستان

دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بھی سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کیا.

سریاب روڈ کے علاقے درخشاں میں سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ ہوا، جس کے دوران 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکا، 70 افراد جاں بحق

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث تھے، جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

خیبرپختونخوا

ادھر خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 7 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

دارالحکومت پشاور میں سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران 3 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوئے، سیکیورٹی فورسز کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد کیے گئے۔

پولیس کے مطابق خیبرپختونخوا میں دوسری کارروائی کے دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان بنوں کے تھانہ بقا کاہل میں مقابلہ ہوا، جس دوران 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

فاٹا میں پاک فوج کی کارروائیاں

پاک فوج نے بھی فاٹا کی خیبرایجنسی، لوئر اورکرزئی ایجنسی اور کرم ایجنسی سمیت پارہ چنار میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور گولہ باری کی۔

عسکری ذرائع کے مطابق لوئے شلمان کے علاقے میں پاک فوج کی کارروائی کے دوران 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

جبکہ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لوئر اورکزئی ایجنسی میں کارروائی کے دوران کالعدم شدت پسند تنظیم کے 4 دہشت گرد مارے گئے۔

ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر اور ایک ہفتے کے دوران لاہور، پشاور، مہمند ایجنسی اور سیہون میں ہونے والے دھماکوں کے بعد جہاں سیکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے، وہیں ملک بھر میں سیکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کردیئے گئے۔

ملک کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کے دوران مساجد اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں اہم مقامات، عمارتوں، مساجد اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی سخت کردی گئی۔

اسلام آباد میں ریڈزون کی سیکیورٹی کے لیے بھی غیر معمولی انتظامات کیے گئے۔

راولپنڈی میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گئے، جہاں مساجد کے باہر نماز جمعہ کے دوران ایلیٹ کمانڈوز تعینات تھے۔

شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی، جب کہ اڈیالہ جیل اور بینظیر ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کردیئے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024