• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

پی ایس ایل فائنل:سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات

شائع March 5, 2017
پاک فوج نے میچ سے پہلی ہی سیکیورٹی انتظامات سنبھالے—فوٹو: اے ایف پی
پاک فوج نے میچ سے پہلی ہی سیکیورٹی انتظامات سنبھالے—فوٹو: اے ایف پی

لاہور: بالآخر وہ گھڑی آ پہنچی جس کا پورے پاکستان کو انتظار تھا، پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے لیے لاہور کا قذافی اسٹیڈیم سج چکا ہے، شہر بھر میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیے گئے ہیں،اورملک بھر سے شائقینِ کرکٹ لاہور پہنچ چکے ہیں۔

پی ایس ایل فائنل کے لیے جہاں لاہور میں غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں، وہیں پنجاب بھر میں بھی سیکیورٹی کو سخت کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب پی ایس ایل فائنل کو دکھانے کے لیے کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے اہم ترین اور بڑے شہروں میں بڑی ٹی وی اسکرینیں نصب کی جا چکی ہیں۔

10 ہزار اہلکار تعینات

قذافی اسٹیڈیم اور ملحقہ علاقوں میں پاک فوج کے اہلکار تعینات ہوں گے—فوٹو: اے ایف پی
قذافی اسٹیڈیم اور ملحقہ علاقوں میں پاک فوج کے اہلکار تعینات ہوں گے—فوٹو: اے ایف پی

پی ایس ایل فائنل شروع ہونے سے قبل ہی پاک فوج، رینجرز اور پنجاب پولیس کے 10 ہزار اہلکاروں نے قذافی اسٹیڈیم کی ملحقہ عمارتوں اور سڑکوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قذافی اسٹیڈیم کی جانب آنے والے فیروز پورہ روڈ اور مین بلیووارڈ گلبرگ روڈ پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کرتے ہوئے چیک پوسٹیں بنائی گئیں ہیں۔

سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے صوبے کے دیگر شہروں سے اعلیٰ اور تجربہ کار پولیس افسران کو طلب کیا گیا ہے، جنھیں دوران میچ خصوصی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

ٹریفک انتظامات

اسٹیڈم آنے والے روڈوں پر چیک پوسٹیں بنائی گئی ہیں—فوٹو: اے پی
اسٹیڈم آنے والے روڈوں پر چیک پوسٹیں بنائی گئی ہیں—فوٹو: اے پی

پی ایس ایل کے فائنل کے دوران ٹریفک انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے ٹریفک پولیس کے 8 سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) 19 ڈپٹی سپرنٹڈنٹ آف پولیس ( ڈپی ایس پی) 62 انسپکٹر، 131 پیٹرولنگ آفیسرز اور 1600 ٹریفک اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

عہدیداروں کے مطابق میچ دیکھنے کے لیے آنے والے افراد کی جامع تلاشی لی جائے گی، جب کہ گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے 5 مقامات مختص کیے گئے ہیں۔

انتظامیہ کے مطابق اچھرہ فلائی اوور، لبرٹی مارکیٹ، سینٹر پوائنٹ، ایف سی کالج اور برکت مارکیٹ کے مقامات پر پارکنگ ایریاز بنائے گئے ہیں۔

میچ کی فضائی نگرانی بھی ہوگی

ہیلی کاپٹرز کے ذریعے میچ کی فضائی نگرانی کی جائے گی—فوٹو اے ایف پی
ہیلی کاپٹرز کے ذریعے میچ کی فضائی نگرانی کی جائے گی—فوٹو اے ایف پی

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مطابق پی ایس ایل فائنل کے موقع پر 10 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپوزیشن کی جانب سے میچ کے دوران 60 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی خبروں کو مسترد کیا۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق میچ کے دوران سیکیورٹی صورتحال کا فضائی جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف نے ہیلی کاپٹرز فراہم کیے ہیں، جس پر پنجاب حکومت ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور بلوچستان کے 200 طلبہ بھی میچ دیکھیں گے۔

پنجاب بھر میں رینجرز کی 10 کمپنیاں تعینات

پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی رینجرز تعینات کردی گئی—فوٹو: اے پی
پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی رینجرز تعینات کردی گئی—فوٹو: اے پی

فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے لاہور سمیت پنجاب بھر میں رینجرز کی 10 کمپنیاں تعینات ہیں، جن میں سے 5 کمپنیاں قذافی اسٹیڈیم اور ملحقہ علاقوں کے انتظامات دیکھ رہی ہیں۔

حکومت پنجاب کے ایک سینیئر عہدیدار نے ڈان اخبار کو بتایا کہ مسلسل دہشت گردی کے واقعات کے بعد رینجرز کو پنجاب میں خصوصی اختیارات دیتے وقت 5 کمپنیاں تعینات کی گئیں تھیں، جب کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے فیصلے کے بعد رینجرز کی مزید 5 کمپنیوں کو بھی تعینات کیا گیا۔

عہدیدار کے مطابق انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے بلائی گئی 5 رینجرز کمپنیوں میں سے 2 کو ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) اور ایک کو اٹک میں تعینات کیا گیا، جب کہ 2 کمپنیوں کو کہیں بھی تعینات نہیں کیا گیا، مگر ضرورت پڑنے پر وہ صوبے بھر میں آپریشن کرسکتی ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان اور اٹک میں رینجرز کمپنیوں کو ان اضلاع کی اسٹریٹجک لوکیشن کی وجہ سے تعینات کیا گیا، کیوں کہ ان اضلاع کی سرحدیں پڑوسی صوبے خیبرپختونخوا سے ملتی ہیں، جہاں تلاشی کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024