ایمان ریپ کیس: 'پولیس کی جانب سے قتل کیا گیا ملزم بے گناہ ہے'
قصور میں پانچ سالہ ایمان فاطمہ کو ریپ کے بعد قتل کرنے کے شبہ میں گرفتار اور ماورائے عدالت قتل کیے جانے والا شخص مدثر کو فرانزک رپورٹ نے بے گناہ ثابت کردیا۔
فرانزک رپورٹ کے مطابق ایمان فاطمہ کا اصل قاتل زینب قتل کیس میں پکڑا جانے والا سیریل کلر عمران ہے۔
ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد مدثر کے اہل خانہ نے انصاف کی اپیل کردی۔
مزید پڑھیں: زینب قتل کا ملزم 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
خیال رہے کہ مدثر کو ایمان فاطمہ زیادتی و قتل کیس میں پولیس نے گرفتار کیا تھا جسکو چند گھنٹے بعد بغیر ڈی این ٹیسٹ کروائے قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈی جی فرانزک ڈاکٹر اشرف طاہر کا کہنا تھا کہ ایمان فاطمہ کیس میں 1 سو 71 کیسز آئے تھے جن میں مدثر کا ڈی این نے میچ نہیں کیا تھا۔
علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ اسماء کے کیس کے حوالے سے یہاں پر ان کا ڈی این ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: زینب کو قتل کرنے والے مبینہ ملزم کی نئی ویڈیو
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا (کے پی کے) حکومت نے بھی اسماء کا فرنزاک ٹیسٹ کے لیے سیمپل بجھوائے ہیں۔
ڈی جی فرانزک کا کہنا تھا کہ اسماء کی رپورٹ میں یہ دیکھ رہے ہیں کہ زیادتی ہوئی ہے یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک یا دو روز میں اسماء کے حوالے سے مکمل رپورٹ سامنے آجائے گی۔