• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

3سال میں فواد عالم سے زیادہ بہتر کھلاڑی سامنے آئے، انضمام

شائع April 16, 2018
انضمام الحق نے کہا کہ گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑیوں نے فواد عالم سے زیادہ رنز اسکور کیے— فائل فوٹو: اے ایف پی
انضمام الحق نے کہا کہ گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑیوں نے فواد عالم سے زیادہ رنز اسکور کیے— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 3 سال کے دوران فواد عالم سے بہتر کھلاڑی سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کو دورے کے لیے منتخب کیا ہے۔

قومی سلیکشن کمیٹی نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے 16رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا ہے اور ناتجربہ کار ٹیم ہونے کے باوجود ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے ڈھیر لگانے والے فواد عالم کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

سلیکشن کمیٹی نے نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے 10 بلے بازوں پر مشتمل اسکواڈ کا اعلان کیا لیکن اس میں فواد عالم جگہ بنانے میں ناکام رہے اور ان کی جگہ انضمام الحق کے بھتیجے امام الحق، نوجوان سعد علی، عثمان صلاح الدین، فخر زمان اور فہیم اشرف جیسے نوجوانوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'فواد عالم کو نظر انداز کرکے امام الحق کو ٹیم میں کیوں شامل کیا؟

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ قائد اعظم ٹرافی کے گزشتہ 4 سیزنز میں فواد عالم نے بالترتیب 71.90، 56، 55.54 اور 41.71 رہا۔

معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ فواد عالم ایک بہترین کرکٹر ہیں لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑی فہرست میں ان سے آگے رہے۔ ہم نے انہیں نیٹ میں طلب کیا لیکن سعد علی کو ان سے بہتر پایا۔

انہوں نے کہا کہ کپتان اور کوچنگ اسٹاف سے مشاورت کے بعد سعد علی کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا، ہم فواد کی بیٹنگ اوسط کو نظر انداز نہیں کر سکتے لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑیوں نے ان سے زیادہ رنز اسکور کیے۔

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ انہیں اب منتخب نہیں کیا جائے گا، محض اعدادوشمار اور اسکور کارڈ دیکھ کر کھلاڑیوں کو منتخب کرنا آسان ہے لیکن دیگر اہم چیزوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا پڑتا ہے۔

'مجھے نہیں پتہ کہ فواد کو ماضی میں کیوں منتخب نہیں کیا گیا لیکن اگر آپ چیف سلیکٹر کی حیثیت سے میر ے دور کی بات کریں تو میں نے ان سے بہتر کھلاڑی دیکھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'فواد عالم کے انتخاب کا واحد راستہ چیف جسٹس کا ازخود نوٹس'

ان کا کہنا تھا کہ انگلش کنڈیشنز کو مدنظر رکھ کر ٹیم کا انتخاب کیا گیا، قائد اعظم ٹرافی کے گزشتہ سیزن میں کنڈیشنز فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار تھیں اور سعد علی نے سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے انہیں منتخب کیا گیا۔

اپنے بھتیجے امام الحق کے انتخاب کے حوالے سے سوال پر ماضی کے مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ امام کو منتخب کرنے کا فیصلہ مشکل تھا لیکن یہ فیصلہ میں نے نہیں بلکہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اور دیگر سلیکٹرز نے کیا۔ میں بحث کا حصہ تھا لیکن میں نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔

قومی ٹیم رواں ماہ دورہ آئرلینڈ کے لیے روانہ ہو گی جہاں وہ ایک ٹیسٹ میچ کھیلے گی جو آئرلینڈ کا ٹیسٹ کرکٹ میں پہلا میچ ہو گا جبکہ اس کے بعد قومی ٹیم دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ جائے گی۔

تبصرے (4) بند ہیں

Naseem Apr 17, 2018 02:43am
Well Fawad is an easy choice but couldn’t get selected while Haq is a difficult choice and got selected - what a logic
Shoukat Ali Apr 17, 2018 11:37am
In my opinion the selection of team is very poor. New opener selection is very poor. Inzamamulhaq give priority to Imamulhaq over fawad alam is unnecessary. this team has no strength to stand in difficult time.
asgher mansoor Apr 17, 2018 12:57pm
sharam aani chahiye Inzimam ko pooray mulk ko saaf nazar aata hai k Fawad Alam ka koi aur masla hai
Talal Apr 17, 2018 03:21pm
like my nephew Imam Ul Haq who hasnt played much international cricket and no test cricket but I have seen him for last 3 years - great player :)

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024