• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

شائع June 14, 2018

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی زیر صدارت انتخابات کے دوران سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کی جائے گی۔

فیصلے کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کروائی جائے گی۔

انتخابات کے دوران سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ملٹری آپریشن (ایم او)، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور انسپکٹر جنرل (آئی جیز) نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: الیکشن میں فوج، رینجرز اور پولیس کو تعینات کیا جائے، خورشیدشاہ

اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 218 کے تحت شفاف اور پر امن انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ایگزیکٹو اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔

اجلاس میں 20 ہزار سے زائد حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس حوالے سے الیکشن کمیش نے صوبائی حکام کو انتخابی عملے سے تعاون کی ہدایت کی۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ امید ہے کہ تمام ادارے عام انتخابات میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

اس موقع پر صوبائی الیکشن کمشنرز نے پولنگ اسٹیشنز سے متعلق رپورٹ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن 2018: ’سیکیورٹی کیلئے فوج کی خدمات کا مطالبہ کیا جارہا ہے‘

ترجمان الیکشن کمیشن میڈیا سے بات چیت کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان الیکشن کمیشن میڈیا سے بات چیت کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے ترجمان نے اجلاس کے دوران کیے جانے والے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے لگائیں گے اور تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات ہوگی۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ فول پروف سیکیورٹی میں ہوگی، اس کے علاوہ سیاسی رہنماؤں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی اور صوبائی حکومتیں سیاسی رہنماؤں کی سیکیوٹی کی ذمہ دار ہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے نیکٹا کے ساتھ بھی رابطہ رکھیں گے۔

خیال رہے کہ 28 مئی 2018 کو سیکریٹری الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ کے دوران عام انتخابات میں پولیس سیکیورٹی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے لیے پاک فوج کی خدمات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے سیکیورٹی اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشن حساس قرار دے دیئے گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024